کرناٹک:الیکشن سے قبل بی جے پی میں گھمسان،ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض سابق نائب وزیر اعلیٰ کا پارٹی سے استعفیٰ کا اعلان
بیلگاوی (کرناٹک)،12اپریل :۔
کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی پارٹیوں میں ٹکٹوں کی مارا ماری شروع ہو گئی ہے ۔اس دوران کرناٹک بی جے پی میں گھمسان دیکھنے کو مل رہا ہے جہاں بی جے پی کو ایک جھٹکا دیتے ہوئے پارٹی کے قانون ساز کونسل کے رکن، بیلگاوی ضلع کے بااثر لیڈر و سابق نائب وزیر اعلیٰ لکشمن سنگاپا ساوڑی نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی نے انہیں اٹھانی حلقہ سے ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کی جگہ ‘آپریشن لوٹس’ کے ذریعے پارٹی میں آنے والے مہیش کوماتلی کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ساوڑی نے کہا کہ حلقہ اٹھانی کے عوام ان کے لیے ہائی کمان ہیں اور انہیں اپنے ووٹروں کے سامنے جھکنا ہے۔ انہوں نے کہا ’’کیا مجھے ٹکٹ کے لیے بھیک مانگنی پڑے گی؟ میں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور ایم ایل سی کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘
لکشمن ساوڑی نے کہا ’’میں جمعرات کی شام کو سیاست اور الیکشن لڑنے کے بارے میں اپنے فیصلے کا اعلان کروں گا۔ میں 20 سال سے بی جے پی میں ہوں اور اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو میں معافی چاہتا ہوں۔ مجھے ٹکٹ ملنے کا یقین تھا لیکن ایک باہر والے کو ٹکٹ دے دیا گیا۔‘‘
وزیر اعلیٰ بسو راج بومئی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بومئی میں ملک کا وزیر اعظم بننے کی تمام خوبیاں ہیں۔ میری ان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ بومئی ایک بار کانگریس میں شامل ہونے کے لئے تیار تھے اور انہوں نے (ساوڑی) دوسروں کے ساتھ مل کر انہیں بی جے پی میں برقرار رہنے پر راضی کیا تھا۔
واضح رہے کہ کانگریس نے دونوں فہرستوں میں اٹھانی حلقہ سے ٹکٹ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ کاگ واڑہ کے کانگریس ایم ایل اے راجو کاگے نے لکشمن ساوڑی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی، جس سے یہ افواہیں پھیل رہی ہیں کہ ان کے کانگریس میں شامل ہونے کا امکان ہے۔