کانپور:رام نومی کے جلوس کے دوران پتھراؤ کی افواہ ، مسلم دکانوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آر ایس ایس اور بی جے پی سے وابستہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا

کانپور،09 اپریل :۔
اتر پردیش میں گزشتہ روز رام نومی کے جلوس کے دوران متعدد مقامات پر تشدد کے واقعات سامنے آئے۔ کان پور میں کچھ شر پسندوں نے رام نومی جلوس کے دوران پتھراؤ کی جھوٹی خبروں کی آڑ میں مسلم دکانوں پر حملہ کر دیا۔ پتھراؤ کی افواہ پر شدت پسندوں کا ہجوم جمع ہوا اور منگل کو مسلمانوں کی متعدد دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور لوٹ مار کی واردات کو انجام دیا ۔ اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے بدھ کو، پولیس حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ کوئی پتھراؤ نہیں ہواتھا اور گمراہ کن معلومات پھیلا کر اس کی آڑ میں شدت پسندوں نے مسلمانوں کی دکانوں کو نشانہ بنایا ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک بڑے ہجوم نے جو بھگوا جھنڈے اٹھائے ہوئے ہے دکانوں پر حملہ کر دیا ۔ ہجوم نے دکانوں سے کئی اشیاء بھی لوٹ لیں۔حکام نے تقریباً 200 لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں بی جے پی کے رہنما اور آر ایس ایس کے کارکن شامل ہیں۔ الزام ہے کہ انہوں نے سازش رچی اوردکانوں میں توڑ پھوڑ کی۔ڈپٹی پولیس کمشنر شراون کمار سنگھ نے تصدیق کی کہ پتھراؤ کی افواہیں جھوٹی تھیں۔ انہوں نے کہا، "پتھراؤ کے الزامات لگائے گئے تھے لیکن ہماری تحقیقات میں پتہ چلا کہ یہ سچ نہیں ہے۔ اب ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ افواہیں کیسے پھیلائی گئیں۔ حملوں کے دوران کسی کو نقصان نہیں پہنچا ۔
رپورٹ کے مطابق پولس اس یوٹیوبر کی تلاش میں ہے جس نے مبینہ طور پر پتھراؤ کی افواہ پھیلائی تھی۔ 200 کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش جاری ہے کیونکہ کئی نامعلوم افراد کے خلاف امن خراب کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔