کانوڑ یوں کی ہنگامہ آرائی کی خبروں کے درمیان یوگی نے کانوڑ یاترا کواتحاد کا جشن قرار دیا

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے محرم  کے جلوسوں  پر متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے اسے  تشدد توڑ پھوڑ اورآگزنی سے تعبیر کیا

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،18 جولائی:۔

کانوڑ یاترا میں شامل کچھ کانوڑیوں کے ذریعہ متعدد مقامات پر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ کی خبروں کے درمیان اب  اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ   ایک پروگرام کے دوران خطاب کرتے ہوئے  کانوڑ یاتریوں کی تعریف کی ہے اور انہیں اتحاد اور جشن کی مال قرار دیا ہے ۔ دریں اثنا انہوں نے محرم کے جلوسوں کو تشدد، توڑ پھوڑ اور آگ زنی سے تعبیر کیا۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب میڈیا پر کانوڑ یاترا میں شامل کانوڑیوں کے ذریعہ اسکول بسوں،کاروں اور کھانے کے ڈھابوں میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی پر بحث جاری ہے ۔

رپورٹ کے مطابق، یوگی آدتیہ ناتھ نے جونپور میں محرم کے دوران پیش آئے ایک حادثے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بعض موقعوں پر سختی کے بغیر نظم قائم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، ’’ساون سے پہلے محرم تھا۔ ہم نے ضابطہ بنایا تھا کہ تعزیے کی اونچائی محدود رکھی جائے تاکہ بجلی کی لائنوں یا درختوں کو نقصان نہ پہنچے لیکن جونپور میں تعزیہ اتنا اونچا بنایا گیا کہ وہ ہائی ٹینشن لائن کی زد میں آ گیا۔ تین افراد ہلاک ہو گئے۔ پھر سڑک جام کر کے ہنگامہ کیا گیا۔ پولیس نے پوچھا تو میں نے کہا، لاٹھی مار کر نکالو، یہ لاتوں کے بھوت ہیں، باتوں سے نہیں مانیں گے۔‘‘ محرم کے جلوسوں سے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ ’’پہلے ہر محرم کا جلوس انتشار، آگ زنی اور توڑ پھوڑ کا سبب بنتا تھا۔ دوسری طرف ساون کے مہینے میں نکلنے والی کانوڑ یاترا اتحاد اور عقیدت کا عجیب سنگم ہے۔‘‘

کانوڑ یاترا کی مدح سرائی کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’آج کانوڑ یاتری بھکتی کے جذبے سے چلتے ہیں۔ 200، 300، 400 کلومیٹر تک کانوڑ کاندھے پر رکھ کر ’ہر ہر بم بم‘ کے نعروں کے ساتھ سفر کرتے ہیں لیکن ان پر بھی میڈیا ٹرائل ہوتا ہے۔ انہیں شرپسند یا دہشت گرد تک کہا جاتا ہے۔ یہ وہ ذہنیت ہے جو ہر سطح پر ہندوستان کی وراثت اور آستھا کو نیچا دکھانے کا کام کرتی ہے۔‘‘