کانوڑ یاترا کے دوران  نفرت انگیز پوسٹر کی سازش کا پردہ فاش،دو گرفتار

پڑوسی ہندو دکاندار نے مسلم دکاندارکو کاروباری نقصان پہنچانے کیلئے نفرت انگیز مذہبی پوسٹر لگایا،پولیس نے جانچ کے بعد گرفتار کیا

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی مرادآباد، 17 جولائی :

کانوڑ یاترا کے دوران مذہبی شناخت کے تنازعہ کا غلط استعمال  بھی کیا جا رہا ہے ،خاص طور پر پڑوسی دکانداروں کو نقصان پہنچانے کیلئے نفرت انگیز پوسٹر لگائے جا رہے ہیں ،خاص طور پر اس وقت جب دکاندار مسلم ہو تو کانوڑ یاترا کے بہانے اس سے دشمنی بھی نکالی جا رہی ہے ۔مراد آباد میں ایسا ہے ایک واقعہ پیش آیا ہے ۔ جہاں ایک ہندو دکاندار نے پڑوسی مسلم دکاندار سے جلن کی وجہ سے اس کے کاروبار کو نقصان پہنچانے کیلئے مذہبی پوسٹر لگا دیا ۔صدر کوتوالی علاقے میں جی ایم ڈی روڈ پر  یہ واقعہ پیش آیا ۔ اس معاملے میں کوتوالی پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے دونوں کی شناخت کی اور جمعرات کو انہیں گرفتار کر لیا۔

ایس پی سٹی نے بتایا کہ منگل کو کوتوالی علاقے میں جی ایم ڈی روڈ پر ستونوں پر کچھ قابل اعتراض پوسٹر لگائے گئے تھے۔ ان پوسٹروں کے ذریعے ہندو مذہب کے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئی تھی۔ پوسٹر میں لکھا گیا تھا کہ ‘ہندو’ بن کرکر کورے، موموز، ویج موموز، پاستہ، چومین برگر وغیرہ بیچ کر مسلمان ہندوو ں کا دھرم بھرسٹ کیا جا رہا ہے ۔ ان پوسٹروں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نگر کمار رنوجے سنگھ نے صدر کوتوالی پولیس کو جانچ کا حکم دیا تھا۔ تفتیش کے دوران جب پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی تلاش کی تو ایک دکاندار جس کے پاس موموز اور فاسٹ فوڈ کا ٹھیلہ تھااور اس کا ساتھی کیمرے میں پوسٹر لگاتے ہوئے نظر آیا۔ شناخت کی بنیاد پر کنجری سرائے کے رہنے والے راجیش اور اس کے ساتھی پرتیوش عرف پرنس جو رام پور ضلع کے تھانہ شہر کے گجریلا کے رہنے والے ہیں، کو بدھ بازار چوکی انچارج سنیتا چودھری نے صدر کوتوال وجیندر سنگھ کی قیادت میں آج گرفتار کیا ہے۔

پوچھ گچھ کے دوران دونوں ملزمان نے  اقرار  کیا   ایک مسلم نوجوان نے ان کے ساتھ موموز کا ٹھیلہ لگانا شروع کر دیا تھا   جس کی وجہ سے ان کا کاروبار متاثر ہو رہا تھا۔ دونوں نے بتایا کہ کانوڑیاترا کے سیزن میں مذہب کو چھپا کر اور شناخت ظاہر کرکے کھانے پینے کی اشیاء بیچنے کا معاملہ چل رہا ہے۔  اس موقع پر انہوں نے غنیمت سمجھا اور  ہندو مذہبی پوسٹر  لگا کرمسلم دکانداروں کے کاروبار کو متاثر کریں گے۔ دونوں کے خلاف رپورٹ درج کر کے کارروائی کی جا رہی ہے۔