کانوڑ یاترا  کے آغاز کے ساتھ وشو ہندو پریشد کی نئی مہم ، ہندو دکانداروں میں ’سناتنی سرٹیفکیٹ‘ کی تقسیم

  کانوڑ یاترا کے روٹ پر  وی ایچ پی نے دہلی کے 173 بلاکوں میں 150 ٹیمیں بنائی ہیں جو مقامی مذہبی تنظیموں کے ساتھ ملکر تقسیم کا کام کر رہی ہیں

نئی دہلی ،12 جولائی :۔

راجدھانی دہلی میں  کانوڑ یاترا کے آغاز کے ساتھ  شدت پسند ہندو تنظیموں کی سر گرمیاں بھی شروع ہو گئی ہیں ۔جہاں اتر پردیش میں یاترا کے روٹ پر دکانوں،ڈھابوں اور ریستورانوں میں نیم پلیٹ لگانے کا معاملہ گرم ہے وہیں شدت پسند ہندو تنظیم  وشو ہندو پریشد نے ایک نئی مہم شروع کر دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق کانوڑ یاترا کے پیش نظر وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے دہلی میں ایک خصوصی مہم کی شروعات کر دی ہے۔ دہلی کی دکانوں، خصوصاً  کانوڑ یاترا کے  راستے پر موجود دکانوں کو ’سناتنی سرٹیفکیٹ‘ جاری کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ وی ایچ پی کی اس پیش قدمی کا مقصد ویجیٹیرین کھانے فروخت کرنے والی دکانوں کو ’سناتنی ہندو سنسکرتی‘ قرار دیتے ہوئے سرٹیفکیٹ دینا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وی ایچ پی کی تیار کردہ ٹیمیں ریسٹورینٹ، کرانہ اسٹور اور ہوٹل میں فروخت ہو رہے سامانوں اور ان کی رسوئی میں رکھی چیزوں کی ٹیسٹنگ کے بعد انھیں اسٹیکر دے رہے ہیں۔ اس اسٹیکر پر لکھا ہے ’یہ بزنس ایک سناتن ہندو ادارہ سے جڑا ہے اور سناتن مذہب کے تحت ہی چلتا ہے‘۔ اس سے لوگوں کو دور سے ہی پتہ چل جائے گا کہ وہ جس جگہ کھانا کھا رہے ہیں، اسے ’سناتنی سرٹیفکیٹ‘ حاصل ہے۔

اس مہم کو انجام دینے کے لیے وی ایچ پی نے دہلی کے 173 بلاکوں میں 150 ٹیمیں بنائی ہیں۔ یہ ٹیمیں مقامی مذہبی اداروں اور تنظیموں کے تعاون سے سروے کر رہی ہیں۔ وی ایچ پی لیڈر سریندر گپتا نے بتایا کہ یہ مہم جولائی کے پورے ماہ چلے گی اور تقریباً 5000 دکانوں کے تجزیہ کا ہدف رکھا گیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اس پیش قدمی کا مقصد دہلی سے ہو کر ہریانہ اور راجستھان جانے والے پاکیزہ ’گنگا جَل‘ لے جانے والے عقیدتمندوں کے لیے پاکیزگی برقرار رکھنا ہے۔ جب وہ سناتنی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والے ہوٹل میں کھانا کھائیں گے، تو کئی طرح کی آسانیاں پیدا ہو جائیں گی۔واضح رہے کہ دہلی میں کانوڑ یاترا کی تیاریوں کے پیش نظر ریاستی وزیر کپل مشرا نے گوشت کی دکانیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔