کانوڑیوں کی غنڈہ گردی جاری،میرٹھ میں ٹکر لگنے پرمسلم کار سوارکو جم کر پیٹا
ٹکر لگ جانے اور کانوڑ ٹوٹ جانےکا الزام لگا کر کار میں توڑ پھوڑ کی،تین لوگوں نے بھاگ کر بچائی جان ،ایک شخص کو جم کر پیٹا
نئی دہلی ،26 جولائی :۔
اتر پردیش میں کانوڑ یاترا شروع ہو چکی ہے اور اسی کے ساتھ سڑکوں پر کانوڑیوں کی غنڈہ گردی بھی جاری ہے۔آئے دن کسی نہ کسی پر کانوڑیوں کے بھیس میں گھوم رہے غنڈے حملہ کر دیتے ہیں اور بے رحمی سے پیٹتے ہیں۔خاص طور پر جب کوئی مسلمان ہوتو پھر اس کی خیر نہیں ہے۔تازہ معاملہ میرٹھ ضلع کا ہے جہاں پرتا پور میں کانوڑیوں نے ایک مسلم کار سوار کو جم کر پیٹا اور اس کی کار میں توڑ پھوڑ کی ۔ اس پورے معاملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح کار میں سوار چار افراد کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ ان میں سے تین لوگوں نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ ایک آدمی کانواڑیوں کے چنگل میں پھنس گیا۔ اس کے کپڑے پھٹ گئے اور اسے شدید مارا پیٹا گیا۔
رپورٹ کے مطابق کانوڑیوں کا الزام ہے کہ کار غلط سائیڈ سے آ رہی تھی۔ ہم ہریدوار سے پانی لے کر واپس آ رہے تھے۔ اس گاڑی نے ایک کانوڑ کو ٹکر ماری۔ اس کی وجہ سے کانوڑ ٹوٹ کر بکھر گیا۔ اس کے بعد کار سوار غلط باتیں کرنے لگے۔ اسی لیے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔خیال رہے کہ اس دوران پولیس کے اہلکار بھی موقع پر موجود ہیں لیکن کانوڑیوں کی کار میں توڑ پھوڑ جاری ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں کانوڑیئے کہہ رہے ہیں کہ ٹکر سے کانوڑ ٹوٹ گیا ہے۔ ہم نے کار سواروں کو اشارہ کیا کہ ہم کانوڑ کو لے کر آرہے ہیں۔ غلط سمت سے آ رہا تھا، لیکن وہ نہیں مانا۔ اسی لیے یہ حادثہ پیش آیا۔ ہمارا کانوڑ بکھر گیا۔ ہم کانوڑ کو اتنی دور سے ننگے پاؤں ہریدوار سے پیدل لا رہے ہیں، یہ سب کس لیے ہے؟
دوسری طرف کانوڑیوں کے ہتھے چڑھا مسلمان معافی مانگ رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ مجھے چھوڑ دو۔ اس میں میرا کوئی قصور نہیں۔ لیکن کانوڑیوں نے اسے پکڑ رکھا ہے۔ کنواڑیوں کا مطالبہ ہے کہ کار میں سوار تمام لوگوں کو گرفتار کیا جائے۔ ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب اس معاملے میں ایس پی سٹی آیوش وکرم سنگھ نے کہا کہ ایک کانوڑ کا پانی ٹوٹ گیا ہے، اسے سمجھا کر تسلی کرائی گئی ہے۔ پرتارپور سی او موقع پر موجود ہیں۔ امن و امان بحال ہو رہا ہے۔