کانوڑیاترا:چوطرفہ تنقید کے باوجودیوگی حکومت کا نیا فرمان،حلال مصنوعات کے خلاف بھی سخت
یوگی حکومت کا نیا فرمان جاری ،ریاست بھر میں دکانوں پر نام لکھنا لازمی ،حلال مصنوعات فروخت کرنے پر سخت کارروائی کا انتباہ
لکھنؤ،19 جولائی :۔
کانوڑ یاترا کے دوران مظفرنگر میں دکانوں اور سڑک کنارے لگائے جانے والے پھلوں کے ٹھیلوں پر مالک کا نام اور شناخت لکھ کر لگانے کے پولیس کے حکم پر چل رہے چور طرفہ تنقید کے باوجود یوگی حکومت اب پورے اتر پردیش کے لئے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔یوگی حکومت نے نہ صرف نام لکھنا لازمی قرار دیا بلکہ اسی کے ساتھ حلال مصدقہ مصنوعات کی فروخت پر بھی سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے یوپی بھر میں کانوڑ یاترا کے راستوں پر کھانے پینے کی دکانوں پر مالک کا نام اور شناخت لکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ یوپی حکومت نے کانوڑ یاتریوں کے ’عقیدے کی پاکیزگی‘ کو برقرار رکھنے کے لیے لیا ہے۔
اس سے قبل مظفر نگر پولیس انتظامیہ کی جانب سے ایسے احکامات جاری کیے گئے تھے جس میں تمام دکانداروں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ دکان کے مالک کا نام اور شناخت لکھیں۔ جس کے بعد کئی دکانوں پر ان کے نام بھی لکھے ہوئے دیکھے گئے۔ اس معاملے پر ردعمل بھی ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ ایس پی اور کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے شناخت ظاہر کئے جانے پر سوال اٹھائے ہیں۔مسلمانوں نے اسے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کا سرکاری فرمان قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ ریاست بھر میں کہیں بھی کانوڑ یاترا کے راستے پر پڑنے والی دکانوں کے مالکان کے نام لکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اب کسی بھی کانوڑ یاتری کو یاترا کے دوران اشیائے خوردونوش کی خریداری میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی، حکومتی ترجمان کے مطابق کانوڑ روٹس پر کھانے پینے کی دکانوں پرنام کی تختی لگانی ہو گی۔ نیم پلیٹ میں دکان چلانے والے اور اس کے مالک کا نام لکھا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی حلال سرٹیفیکیشن والی مصنوعات کو اتر پردیش میں فروخت نہیں کیا جائے گا۔ ایسی اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔