کابینہ وزیر وجے شاہ کی برطرفی میں تذبذب تعجب خیز

 وجے شاہ کی برطرفی میں تاخیر پر اوما بھارتی نے بھی اٹھائے سوال

نئی دہلی ،بھوپال، 15 مئی :۔

وزیر وجے شاہ کرنل صوفیہ پر اپنے تبصرے کو لیکر ہر طرف سے گھیرتے جارہے ہیں۔ پہلے ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کا حکم دیا، پھر سپریم کورٹ نے سرزنش کی۔ اب مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر اوما بھارتی نے انہیں وزیر کے عہدے سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران اوما بھارتی نے کانگریس کو نشانہ بنایا۔ اوما بھارتی نے بی جے پی حکومت کو وزیر اعظم نریندر مودی کی نصیحت بھی یاد دلائی۔

سابق وزیر اعلیٰ سادھوی اوما بھارتی نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ہماری ریاست کے ہمارے پیارے وزیر جو میرے اپنے بھائی کی طرح ہیں انہیں یا تو برطرف کر دینا چاہیے یا انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے کیونکہ ان کا غیر مہذب بیان ہم سب کو شرمندہ کر رہا ہے، ان کی برطرفی میں تذبذب تعجب خیز ہے۔

سابق سی ایم سادھوی اوما بھارتی نے اپنی اگلی پوسٹ میں لکھا کہ وجے شاہ کو وزیر کے عہدے سے برطرف کرنے کی کارروائی اور ایف آئی آر دونوں فوری طور پر کی جانی چاہئے کیونکہ انہوں نے پوری قوم کو شرمندہ کیا ہے۔ وزیر شاہ کی برطرفی میں تاخیر پر انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے۔ اوما بھارتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نصیحت کو یاد دلاتے ہوئے ریاستی صدر وی ڈی شرما اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا، ’’ہمیں اس کی کیا پرواہ ہے کہ کانگریس کیا کہتی ہے، کانگریس اخلاقیات اور حب الوطنی پر کھری نہیں اتر سکی ہے، لیکن ہمیں اپنے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی نصیحتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ پہلگام واقعہ سے لے کر آج تک انہوں نے جس ہمت اور صبر کا مظاہرہ کیا ہے اس سے دنیا حیران ہے اور پورا ہندوستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ ایک دن پہلے بدھ کو سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے وزیر وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور انہیں برخاست کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وہ پارٹی کے اندر پہلی لیڈر ہیں جنہوں نے وزیر کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔