ڈی ایس پی بننے کے بعدسنتوش پٹیل نے اپنے مشکل دنوں کےسبزی فروش دوست سے ملاقات کی
سنتوش پٹیل نے 14 برسوں کے بعد اپنے سبزی فروش دوست سے ملاقات کی جس نے مشکل کے دنوں میں انہیں فری میں سبزیاں دیں
نئی دہلی ،بھوپال، 14 فروری :۔
مدھیہ پردیش کے گوالیار میں جب ایک سبزی فروش کے پاس پولس کی گاڑی آ کر رکی تو لوک حیران رہ گئے ،راہگیروں کو اس وقت مزید حیرانی ہوئی جب ایک آفیسر نے ایک سبزی فروغ کو گلے لگا کر اور مسکراکر بات کرتے ہوئے دیکھا ۔اس واقعہ کا وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس پر صارفین میں مختلف رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
در اصل یہ آفیسر گوالیار کے ڈیویژن کے ڈی ایس پی ہیں ۔وہ اپنے مشکل کے دنوں میں مدد کرنے والے اس چھوٹے سے سبزی فروش سے ملنے آئے تھے ۔ 14 سال قبل سلمان خان نامی سبزی فروش نے ان کے مشکل کے دنوں میں انہیں فری میں سبزی دی تھی ۔آج جب 14 برسوں کے بعد ڈی ایس پی ہوئے تو اپنے دوست کو تلاش کرتے ہوئے پہنچے ۔ سلمان خان بھی ایک جانی پہچانی آواز سن کر حیران ہوا ۔ وقت گزرنے اور وزن میں کمی جیسی نمایاں تبدیلیوں کے باوجود، پٹیل نے فوراً اسے اس کے ہونٹوں پر ایک مخصوص نشان سے پہچان لیا۔ جیسے ہی سلمان نے سلام کیا، پٹیل نے مسکرا کر پوچھا، "کیا تم مجھے یاد کرتے ہو؟”
سلمان نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے جواب دیا، ’’جی جناب۔ مجھے آپ اچھی طرح یاد ہیں؛ آپ سبزی خریدنے آتے تھے۔ دونوں نے گلے لگایا، برسوں پہلے قائم ایک اعتماد کو پھر سے زندہ کیا ۔
واضح رہے کہ پٹیل، جو اب گوالیار کے ڈویژن میں تعینات ہیں، نے اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ میں پنا میں اپنے 120 رشتہ داروں میں سے پہلا شخص ہوں جس نے گریجویشن کیا ہے، اور اپنے خاندان میں پہلا شخص ہوں جو پولیس افسر بن گیا ہے۔ بھوپال میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے اور ایم پی پبلک سروس کمیشن کی تیاری کے دوران مجھے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے دن تھے جب میں کھانا بھی نہیں کھا سکتا تھا۔ ان مشکل وقتوں میں سلمان نے بدلے میں کسی قسم کی توقع کیے بغیر دل کھول کر مجھے سبزیاں دیں۔ اس کے پاس واقعی سونے کا دل ہے۔