ڈاکٹر منموہن سنگھ  کی خدمات کو ملک ہمیشہ یاد رکھے گا

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں  سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی یاد میں منعقدہ  تقریب میں نامور شخصیات کا خراج عقیدت

نئی دہلی ،02 مئی :۔

انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر  میں گزشتہ روز  جمعرات کی شام سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ  کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا   جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اعلیٰ شخصیات، ان کے خاندان کے افراد اور قریبی ساتھیوں نے شرکت کی اور ملک کی تعمیر میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی عظیم خدمات کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

پلاننگ کمیشن کے سابق ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر مونٹیک سنگھ اہلووالیہ نے یاد کیا کہ کس طرح ڈاکٹر سنگھ نے انہیں عالمی بینک سے حکومت میں شامل ہونے کے لیے بلایا تھا۔ انہوں نے  منموہن سنگھ کی اقتصادی دور اندیشی، جوہری معاہدے کے دوران ان کی سیاسی ہمت، اور ان کی سماجی پالیسیوں کی تعریف کی جو غریبوں، دلتوں اور اقلیتوں پر مرکوز تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان اپنے بانیوں کے نظریات پر ترقی کرنا چاہتا ہے تو  منموہن سنگھ کے خیالات کو یاد رکھنا چاہیے۔ان کے علاوہ دیگر مقررین میں راجیو شکلا، شاہد صدیقی، اور سنگھ کے میڈیا مشیر پنکج پچوری شامل تھے۔

کانگریس رہنما سچن پائلٹ نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ہمیشہ ’’نیشن فرسٹ‘‘ کے اصول پر عمل کیا۔ اسی لیے وہ واجپئی، اڈوانی اور مودی جیسے لیڈروں کے برعکس کبھی پاکستان نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ کے سیاسی خطرات کے باوجود ہند-امریکہ جوہری معاہدے کی حمایت کرنے کے فیصلے نے ہندوستان کو ایک مضبوط ایٹمی طاقت بنا دیا۔

پنکج پچوری نے پہلگام حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 26/11 ممبئی حملوں کے دوران سنگھ نے جس طرح کی قیادت دکھائی تھی وہ آج غائب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنگھ کے دور میں میڈیا آزاد تھا اور تنقید کا خیر مقدم کیا جاتا تھا۔منموہن سنگھ نے ہمیشہ مختلف خیالات کا احترام کیا۔ڈاکٹر  منموہن سنگھ کی بیٹی، مورخ اپندر سنگھ  آئی آئی سی سی کے صدر اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کا شکریہ ادا کیا۔

سابق ایم پی شاہد صدیقی نے سنگھ کو ایک لیڈر، ماہر اقتصادیات، وزیر اعظم اور ایک انتہائی قابل احترام فرد کے طور پر سراہا ہے۔ اس موقع پرانہوں نے فنانشل میڈیا کے لیے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام نئی دنیا یونٹی ایوارڈ کا اعلان کیا۔

سلمان خورشید نے سچر کمیشن رپورٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد اقلیتوں اور اکثریت کو ساتھ لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشامد نہیں بلکہ سیاسی وجوہات نے اس پر عمل درآمد کو روک دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ایک دن دوبارہ زندہ ہو  گا۔راجیو شکلا نے سنگھ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کا اشتراک کیا اور ان کی سادگی اور عاجزی کی تعریف کی۔

آخر میں، خواجہ شاہد مانو کے سابق وائس چانسلر اور جامعہ کے رجسٹرار، اور پروگرام انچارج نے اعلان کیا کہ  انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر ہر سال ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یاد میں ایک سالانہ پروگرام منعقد کرے گا۔

(بشکریہ :ریڈینس ویکلی،نوشاد خان کی رپورٹ)