ڈاکٹر امبیڈکر کے تعلق سے توہین آمیز تبصرہ کرنے والاسابق وی ایچ پی لیڈر منین گرفتار

چنئی،نئی دہلی،16 ستمبر :

دائیں بازو کے نظریات کے حامی افراد اور تنظیموں کومہاتما گاندھی ہوں  یا ڈاکٹر امبیڈکر ایک آنکھ نہیں بھاتے، وقتاً فوقتاً وہ ملک کی ان عظیم ہستیوں کے شان میں گستاخانہ تبصرہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔مہاتما گاندھی کے خلاف تو آئے دن دائیں بازو کی شدت پسند تنظیمیں تبصرہ کرتی ہیں لیکن اب ملک کے آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے خلاف بھی توہین آمیز تبصرہ کرنے لگے ہیں ۔تازہ معاملہ چنئی کا ہے جہاں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی تمل ناڈو یونٹ کے سابق رہنما آر بی وی ایس منین کو جمعرات کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے خلاف ان کےتوہین آمیز تبصرے پر گرفتار کر لیا گیا۔  گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے، ممبلم پولیس نے کہا کہ مانیان پر آئی پی سی کی مختلف دفعات بشمول ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔تملناڈو پولیس نے منین کو راجدھانے کے ٹی نگر واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے ۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق پیر کو یہاں ایک نجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وی ایچ پی  کے سابق رہنما نے کہا کہ ہندوستانی آئین کسی ایک شخص نے نہیں بنایا تھا بلکہ یہ ایک اجتماعی کوشش تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئین ملک کے پہلے صدر راجندر پرساد کی قیادت میں 300 ارکان کی ٹیم نے تیار کیا تھا۔

منین نے کہا کہ کچھ پاگل یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ امبیڈکر ہی تھے جنہوں نے آئین مرتب کیا تھا  ۔ منین کا دعویٰ ہے کہ امبیڈکر صرف ایک کلرک تھے، جن کا کام ڈرافٹ لکھنا اور ٹائپ کرنا تھا۔ ہندوتوا لیڈر یہاں تک دعویٰ کرتے ہیں کہ امبیڈکر کا ‘آئین ہند’ سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔منین نے کہا، ‘جب بھی ہم آئین کی بات کرتے ہیں، وہ فوراً امبیڈکر کو لے آتے ہیں۔ موجودہ حکومت بھی یہی کہہ رہی ہے۔ اگر آپ کسی کو آئین کے خالق کے طور پر نامزد کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو راجندر پرساد کا نام آگے رکھنا چاہیے۔ انھوں نے کہا، ‘امبیڈکر وہاں صرف ایک کلرک تھے، جو ڈرافٹ لکھتے تھے، انھیں ٹائپ کرتے تھے اور انھیں چیک کرتے تھے۔ ان کے پاس کوئی شق نہیں تھی۔ امبیڈکر کے پاس صرف پروف ریڈنگ تھی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین سازی کا کریڈٹ امبیڈکر کے بجائے  راجندر پرساد کو  دینا چاہئے تھا جوڈرافٹنگ کمیٹی کے چیئرمین تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ امبیڈکر نے کبھی نہیں کہا کہ انہوں نے آئین لکھا ہے۔