چھتیس گڑھ:گائے اسمگلنگ کے الزام میں دو مسلم نوجوان ہجومی تشدد کے شکار
دس بارہ بد معاشوں پر مشتمل مبینہ گؤرکشکوں نے بھینس لے جا رہے ٹرک کو روک کر تشدد کیا، دو کی موت،ایک سنگین زخمی
نئی دہلی ،08جون :۔
عید قرباں کے تہوار کے پیش نظر جانوروں کی نقل مکانی بڑھ گئی ہے ۔قربانی کے لئے جانوروں کو ایک شہر سے دوسرے شہر لے جایا جاتا ہے۔اس دوران نام نہاد گؤ رکشکوں کی غنڈہ گردی میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔قربانی کے لئے ایک شہر سے دوسرے شہر جانور لے جانے کے دوران یہ مبینہ گورکشکوں کا گروہ غنڈہ گردی کرتا ہے اور مار پیٹ کرتا ہے ۔اس طرح کے واقعات آئے دن سننے کو ملتے ہیں ۔ تازہ معاملہ چھتیس گڑھ کے رائے پور کا ہے جہا مبینہ طور پر گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں گؤ رکشکوں نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے دو مسلم نوجوانوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا ۔
رپورٹ کے مطابق چھتیس گڑھ کے رائے پور میں، جمعہ کو صبح سویرے گؤ رکشکوں نے دو مسلم نوجوانوں کو ایک ٹرک میں بھینسیں لے جانے کے دوران پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ متوفی کی شناخت چاند میا اور گڈو خان کے نام سے ہوئی ہے جو مہاندی میں مردہ پائے گئے۔ تیسرا زخمی صدام خان شدید زخمی ہے اور اسپتال میں زیر علاج ہے۔ متاثرین کا تعلق سہارنپور، اتر پردیش سے تھا اور وہ بھینسوں کو اڈیشہ لے جا رہے تھے۔
یہ واقعہ جمعہ کی رات دیر گئے ارنگ علاقے میں اس وقت پیش آیا جب نوجوانوں کے ایک گروپ نے ٹرک کو دیکھا اور اس کا پیچھا کرنے لگے۔ ہجوم نے آخر کار مہاندی پل پر ٹرک کو گھیر لیا۔
اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے ٹرک کو روکنے کے لیے سڑک پر اسپائک بچھا دیے ۔ انہوں نے ٹرک کو روک کر زبردستی انہیں باہر نکالا اور مار پیٹ کی۔ تشدد سے بچنے کی مایوس کن کوشش میں، متاثرین میں سے ایک نے دریا میں چھلانگ لگا دی۔دو نوں کی لاش مہا ندی سے برآمد کی گئی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہجوم نے ان لوگوں پر گائے کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر حملہ کیا۔