چنڈی گڑھ کے میئر انتخاب میں دھاندلی کو سپریم کورٹ نے جمہوریت کا قتل قرار دیا
چیف جسٹس آف انڈیا نے چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن کی میٹنگ کو روکا، دوبارہ انتخابات کرانے کا اشارہ
نئی دہلی، 05 فروری
سپریم کورٹ نے چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات میں ریٹرننگ افسر کی جانب سے دھاندلی کے الزام پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اسے جمہوریت کا قتل قرار دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے الیکشن سے متعلق ویڈیو دیکھنے کے بعد کہا کہ ریٹرننگ افسر بیلٹ پیپر کو کیسے رد کر سکتا ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
سپریم کورٹ نے چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن کی 7 فروری کو ہونے والی میٹنگ ملتوی کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ انتخابات کرائے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ بیلٹ پیپر اور ووٹنگ کا ویڈیو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حوالے کیا جائے۔ سپریم کورٹ میں انتخابات کی ویڈیو چلائی گئی تو عدالت نے سوال کیا کہ کیا الیکشن ایسے ہوتے ہیں؟ یہ جمہوریت کا مذاق ہے۔ الیکشن آفیسر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انتخابی اہلکار کیمروں کی طرف کیوں دیکھ رہے ہیں اور بھاگنے والوں کی طرح کیوں بھاگ رہے ہیں۔
سماعت کے دوران عام آدمی پارٹی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ بی جے پی کے ایک امیدوار کو ریٹرننگ افسر کے طور پر منتخب کیا گیا اور اس نے جانبدارانہ انداز میں کام کیا اور جان بوجھ کر کانگریس اور عام آدمی کے آٹھ کونسلروں کے بیلٹ پیپرز کو خراب کیا۔
اس پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ویڈیو میں صرف یک طرفہ کہانی سنائی گئی ہے۔ انہوں نے عدالت پر زور دیا کہ وہ پوری ریکارڈنگ دیکھنے کے بعد اس پر ایک جامع نقطہ نظر اختیار کرے۔ تب چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اس پر ضروری عبوری حکم نامہ پاس کرنا پڑے گا، جو ہائی کورٹ نے نہیں کیا۔
دراصل، عام آدمی پارٹی کے کونسلر کلدیپ کمار نے 30 جنوری کو ہونے والے انتخابات سے متعلق پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس میں ہائی کورٹ نے انہیں فوری طور پر میئر قرار دیتے ہوئے انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن نے روکنے سے انکار کر دیا۔ تاہم ہائی کورٹ نے اس معاملے میں نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کیس کی سماعت تین ہفتے کے بعد مقرر کی ہے۔
کونسلر کلدیپ کمار نے درخواست میں میئر کے انتخاب کے عمل کو منسوخ کرنے اور الیکشن سے متعلق تمام ریکارڈ کو سیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ میئر کے عہدہ سنبھالنے پر پابندی لگائی جائے۔ درخواست میں پورے انتخابی عمل میں دھاندلی کی تحقیقات اور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں نئے انتخابات کرانے کی ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔