چنڈی گڑھ میئر الیکشن :سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد اے اے پی کے کلدیپ کمارفاتح قرار
نئی دہلی ،20فروری :۔
چنڈی گڑھ میں ہوئے میئر انتخاب ملک میں جمہوری انتخابی سسٹم پر ایک کلنک کی طرح رہا۔کیمرے کے سامنے ایسی دھاندلی پیش کی گئی جس کی جمہوری طرز انتخاب میں مثالیں بہت کم ہیں ۔ یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے اس انتخاب کو جمہوریت کا قتل قرار دیا۔آج عدالت نے اس معاملے پر تاریخی فیصلہ سنایاہے۔ عدالت نے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے امیدوار کلدیپ کمار کو فاتح قرار دیا ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے کالعدم قرار دیے گئے تمام 8 ووٹوں کو درست قرار دینے کی ہدایات دیں۔ ریٹرننگ افسر نے ان تمام ووٹوں کے بیلٹ پیپرز پر کراس کا نشان لگا دیا تھا۔
چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا، ’’تمام 8 ووٹ درخواست گزار امیدوار کلدیپ کمار کے حق میں تھے۔ کل پیر کو سوال پوچھنے سے پہلے ہم نے انل مسیح کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی وارننگ بھی دی تھی۔ ریٹرننگ افسر نے 8 بیلٹ پیپرز پر اپنا نشان لگایا۔ افسر نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر کام کیا۔ ریٹرننگ افسر نے جرم کیا ہے۔ اس کے لیے اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے۔‘‘
رپورٹ کے مطابق پیر کو ریٹرننگ آفیسر نے سی جے آئی بنچ کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ بیلٹ پیپر پر کراس انہوں نے ہی ڈالا تھا۔ عدالت نے ریٹرننگ افسر سے پوچھ گچھ کے بعد الیکشن سے متعلق تمام اصل ویڈیو ریکارڈنگ اور دستاویزات طلب کیں جو کمرہ عدالت میں پہنچ گئیں۔ ریٹرننگ افسر کی ویڈیو اور بیلٹ پیپر بھی کمرہ عدالت میں جمع کرائے گئے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے کونسلر کلدیپ کمار نے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب میں پریزائیڈنگ آفیسر یعنی ریٹرننگ آفیسر کے 8 ووٹوں کو غلط قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کلدیپ کمار نے کہا، ’’میں عدالت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ سچ کچھ وقت کے لیے پریشان ہو سکتا ہے لیکن اسے روندا یا دبایا نہیں جا سکتا۔ سچ کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے۔ رکے ہوئے ترقیاتی کاموں کو سب سے پہلے چنڈی گڑھ میں مکمل کروائیں گے۔ سپریم کورٹ نے جمہوریت کے قتل کی اجازت نہیں دی۔ آنے والے وقت میں ہمارے رکن اسمبلی بھی چنڈی گڑھ میں جیت کر واپس آئیں گے۔‘‘