پی ایف آئی کے سیمینار میں شرکت اور جسمانی تربیت حاصل کرنایو اے پی اے کے تحت دہشت گردی نہیں سمجھا جا سکتا
پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق کے الزام میں گرفتار تین افراد کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ کا تبصرہ،تینوں کی ضمانت منظور

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ۔یکم اگست :۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ذریعہ منعقد سمیناروں میں حصہ لینے اور کراٹے وغیرہ جیسی جسمانی ٹریننگ میں حصہ لینے سے سخت غیر قانونی سر گرمیاں (روک تھام) دفعہ(یو اے پی اے) نہیں لگایا جا سکتا ،جو دہشت گردانہ سر گرمیوں کے لئے قابل مواخذہ ہے ، یہ فیصلہ بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے حال ہی میں پی ایف آئی کے سر گرم رکن ہونے کے الزا میں گرفتار تین لوگوں کا ضمانت دیتے ہوئے دیا ۔
جسٹس نتن سوریاونشی اور سندیپ کمار مورے کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے 21 ستمبر 2022 کو سید فیصل سید خلیل، عبدالہادی عبدالرؤف مومن اور شیخ عرفان شیخ سلیم عرف عرفان ملی کے خلاف ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی تھی کہ 21 نومبر2021 اور جولائی 2022 میں مسلم نوجوانوں کیلئے کچھ سمینار اور جسمای اور اسلحہ کی تربیت کا پروگرام منعقد کئے گئے تھے ۔
ان تقریبات میں استغاثہ نے دلیل دی کہ ‘نفرت انگیز تقاریر’ کی گئیں اور ایسی تقاریر بھی کی گئیں جن میں یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی ماب لنچنگ کی جا رہی ہے اور مرکزی حکومت مختلف ریاستوں میں ہندو تنظیموں کے ذریعے مسلمانوں پر حملے کر رہی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ مقررین نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ PFI میں شامل ہو جائیں کیونکہ آنے والا وقت کمیونٹی کے لیے مشکل ہو گا۔مزید، یہ الزام لگایا گیا کہ مقررین نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، این آر سی، حجاب پر پابندی، تین طلاق وغیرہ کے خلاف بھی تنقیدی تقریریں کیں۔
ججوں نے کہا کہ حکومت ہند نے 28 ستمبر 2022 کو ایک سرکاری گزٹ جاری کر کے PFI پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی تھی، جبکہ موجودہ ایف آئی آر21 ستمبر 2022 (پابندی سے ایک ہفتہ پہلے) کو درج کی گئی تھی اور اپیل کنندگان کو 22 ستمبر 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
7 جولائی کو اپنے حکم میں، بنچ نے کہا "موجودہ کیس میں بھی، جب ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور اپیل کنندگان کو گرفتار کیا گیا تھا، پی ایف آئی کویو اے پی اے کی دفعہ 2(ایم) کے تحت دہشت گرد تنظیم قرار نہیں دیا گیا تھا۔ اسی طرح UAPA کے پہلے شیڈول میں PFI کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ محض اس وجہ سے کہ اپیل کنندگان نے کراٹے کی تربیتی پروگرام، سیمیناروں یا جسمانی تربیت میں حصہ لیا تھا”، یہ کہا نہیں جا سکتا کہ وہ کسی دہشت گردانہ فعل میں ملوث تھے۔
ججوں نے کہاکہ یہ کہنا کافی ہے کہ اپیل کنندگان کے کسی دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث ہونے کا کوئی مواد ہمارے نوٹس میں نہیں لایا گیا ہے۔ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ استغاثہ نے کل 145 گواہوں کا حوالہ دیا اور اگرچہ روزانہ ٹرائل جاری ہے، اب تک صرف پانچ گواہوں سے جرح کی گئی ہے اور ملزمان دو سال سے زائد عرصے سے جیل میں ہیں اور 8 ماہ سے زائد عرصے میں پیشی مکمل ہو چکے ہیں ۔ان مشاہدات کے ساتھ ججوں نے تینوں ملزمان کی ضمانت منظور کر لی۔