پہلی ہی بار ش میں ٹپکنے لگی رام مندر کی چھت،تعمیر کمیٹی کی کارکردگی پراٹھے سوال

نئی دہلی ،25 جون :۔

اتر پردیش کے ایودھیا میں تعمیر عالی شان رام مندر کی چھت پہلی ہی بارش میں ٹپکنے لگی ۔ٹپکتی چھت کی وجہ سے پوجا اور درشن میں ہو رہی پریشانیوں پر لوگوں نے ٹرسٹ کی کار کردگی پر سوال بھی کھڑے کرنے لگے ہیں کہ کروڑوں روپے خرچ کے باوجود پہلی ہی بارش میں عمارت کی یہ حالت ہو گئی ہے۔

رام مندر کے بڑے پجاری آچاریہ ستیندر داس نے اس کی تصدیق کی ہے۔ داس نے کہا کہ رام مندر کی چھت سے پانی ٹپکنے لگا ہے اور باہر احاطہ میں پانی جمع ہو  گیا ہے۔ جہاں رام للا موجود ہیں، وہاں بھی پانی بھر گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ مندر کے اندر بھی بارش کا پانی بھر گیا تھا، جو فکر انگیز ہے۔

آچاریہ ستیندر داس کا کہنا ہے کہ جو رام مندر تعمیر ہوا ہے، اس میں پانی نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس وجہ سے پانی اوپر سے ٹپکنے لگا ہے۔ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، سب سے پہلے اس مسئلہ کا حل تلاش کیا جانا چاہیے۔ اگر جلد اس مسئلہ کا حل نہیں نکلا تو مندر میں دَرشن اور پوجا بند کرنا پڑے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ رام مندر تعمیر ٹرسٹ کو اس بات کی طرف بھی دھیان دینا چاہیے کہ مندروں سے کیوں پانی ٹپک رہا ہے۔

پانی ٹپکنے کے واقعہ پر رام مندر تعمیر کمیٹی کے سربراہ نرپیندر مشرا نے کہا کہ میں ایودھیا میں ہوں، میں نے پہلی منزل سے بارش کا پانی گرتے دیکھا۔ یہ امید کی جا رہی تھی، کیونکہ گرو منڈپ دوسری منزل کی شکل میں کھلا ہے اور ’شکھر‘ کے پورا ہونے سے یہ رساؤ بند ہو جائے گا۔ میں نے نالی سے کچھ رساؤ بھی دیکھا کیونکہ پہلی منزل پر یہ کام جاری ہے۔ پورا ہونے پر نالی بند کر دی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ رواں سال 22 جنوری کو ہی رام للا کی پران پرتشٹھا ہوئی تھی۔ حالانکہ اب بھی رام مندر کی تعمیر کا عمل جاری ہے۔ مندر تعمیر کا کام پورا ہونے کے دعووں کو لے کر انھوں نے کہا کہ اگر ایسا کہا جا رہا ہے کہ مندر کی تعمیر کا کام 2025 میں مکمل ہو جائے گا، تو یہ اچھی بات ہے، لیکن ایسا ناممکن ہے، کیونکہ ابھی بہت کچھ باقی ہے۔