پہلگام دہشت گرد حملے کے بہانے ملک کا ماحول خراب کرنے والوں کوشہید لیفٹیننٹ ونے نروال کی بیوہ کا سخت جواب

ہمانشی نروال نے کہا کہ مسلمانوں یا کشمیریوں سے برا سلوک نہ کریں دہشت گردوں کو پکڑیں،ملک میں بھائی چارہ قائم رکھنے کی اپیل

 

نئی دہلی ،02 مئی :۔

پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعدپورے ملک میں ہندوتو تنظیمیں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہی ہیں۔اور یہ نفرت تشدد کا رخ اختیار کر رہی ہے۔ متعدد مقامات پر ہندوتو تنظیموں کے ارکان نے نہ صرف مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے لگائے بلکہ ان کے دکانوں کو مکانوں پر حملے بھی کئے۔مختلف جگہوں میں غریب اور مزدور مسلمانوں کا نام اور مذہب پوچھ کر کام سے نکال دیا گیا ،پھیری کرنے والوں کو بھگا دیا گیا اور زدو کوب بھی کیا جا رہا ہے۔مگر اس دوران ان نفرت کے سوداگروں کو پہلگام حملے میں اپنا شوہر کھونے والی ہمانشی نے جواب دیا ہے۔  اپنے شوہر کو ناحق قتل ہوتے دیکھنے والی بحریہ کے جوان ونے نروا ل کی بیوہ ہمانشی نے فرقہ پرست سیاست دانوں،ہندو مسلم کی نفرت پھیلانے والوں   کے ساتھ دن رات نفرت پھیلانے والے چینلوں اور اس کے اینکروں کے منہ پر کھلا طمانچہ رسید کیا ہے۔

ہمانشی ایک تعلیم یافتہ خاتون ہیں وہ تمام حالات کا بخوبی مشاہدہ کررہی  ہیں۔انہیں اس بات کا احساس ہے کہ انہوں نے اپنا شوہر کھویا ہے مگر دوسری طرف وہ سماج میں پھیلتی نفرت اور تشدد کو بھی دیکھ رہی ہیں کہ کس طرح مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور وہ اس بات کا بھی مشاہدہ کر رہی ہیں کہ ایک ہفتہ کے بعد بھی کارروائی کے نام پر کچھ نہیں ہوا ،کہیں کوئی نہیں مرا ،کوئی فائرنگ  نہیں ہوئی جبکہ اس قتل عام پر سیاست خوب ہو رہی ہے۔  پہلگام حملے میں شہید ہونے والے ہندوستانی بحریہ کے لیفٹیننٹ ونے نروال کی بیوہ ہمانشی نے اس نفرت انگیز سیاست  کے خلاف کھل کر آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ حالات پراپنی رائے ظاہر کی اور ہر حال میں امن و خیر سگالی بر قرار رکھنے کی پر زور اپیل کی ہے۔ انہوں نے واضح لفظوں میں ملک میں پہلگام دہشت گرد حملے کی آڑ میں اور نام پر ہندو مسلم کی نفرت پھیلانے والوں کو زور دار طمانچہ رسید کیا ہے اور کہا کہ میں نہیں چاہتی کہ ملک کے عوام کسی بھی مسلمان سے یا کشمیری شہری سے برا سلوک کریں ۔ وہ ہمارے بھائی ہیں اور ہم ان کی حفاظت کے بھی ذمہ دار ہیں۔ میرا مطالبہ صرف اتنا ہے کہ حملہ آوروں کو پکڑا جائے، انہیں سزا ملنی چہائے عام مسلمانوں یا کشمیریو ں کو نہیں۔

یہ باتیں انہوں نے گزشتہ روز ایک تعزیتی پروگرام میں کہی۔ہمانشی  نے مزید کہا کہ بے شک ہم انصاف چاہتے ہیں لیکن ساتھ ہی ہمیں امن چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبھی ممکن ہے جب ہم اصل حإلہ آوروں کو پکڑیں اور انہیں سزا دلائیں۔ انہوں نے اس دوران نیوز چینلوں پر نفرت پھیلانے والوں کو بھی مخاطب کیا اور انہیں نصیحت کی کہ وہ بات کا بتنگڑ نہ بنائیں ۔ ملک میں بھائی چارہ اور خیر سگالی قائم رکھنا ضروری ہے۔اس کیلئے قانون کی حکمرانی اہم ہے اور یہ تبھی قائم ہوگی جب دہشت گرد پکڑے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اتنے بڑے دہشت گردانہ حملے میں جس میں 26 افراد ہلاک ہو گئے ،حکومت کی جانب سے ذمہ داری طے نہیں کی جا رہی ہے اور نہ ہی ان کی سیکورٹی پر کوئی سوال کھڑا کیا جا رہا ہے۔ہر طرف صرف ہندو مسلم نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی دہشت گردوں کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی گئی مگر بیان بازیوں کا سلسلہ جاری ہے۔