پہلگام دہشت گردانہ حملہ: 26 سے زیادہ لوگوں کی موت  ،ملک بھر میں غم اور غصہ

سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ عالمی رہنماؤں نے بھی دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ۔این آئی اے کی جانچ جاری

نئی دہلی ،23 اپریل :۔

جموں کشمیر سے پھر دہشت گردانہ حملے کی اندوہناک خبر آئی ہے۔ایک بار پھر دہشت گردوں نے خونی کھیل دکھایا  ہے۔جنت نشان  کشمیر  کے سیاحتی مقام کو خون آلود کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹوں  کے مطابق اس دہشت گردانہ حملے میں اب تک 26  لوگوں کی موت  ہو چکی ہے۔  کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چار سے چھ دہشت گردوں نے سیاحوں پر 50 راؤنڈ سے زیادہ فائرنگ کی ہے۔

پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے حملہ کے بعد پورے ملک میں غم و غصہ ہے۔صدر جمہوریہ ،نائب صدر اور  وزیر اعظم نریندر مودی  اس حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو فون کر اس معاملے میں فوری کارروائی کی ہدایت دی۔ ملک بھر میں اس حملے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔این آئی اے کو اس معاملے کی جانچ کے لیے بھی کہا گیا ہے اور  این آئی اے کی ٹیم نے اس کی جانچ بھی شروع کر دی ہے۔ اس درمیان اننت ناگ میں سیاحوں کی مدد یا جانکاری کے لیے ایک ایمرجنسی ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ پولیس سے رابطہ کرنے کے لیے 9596777669، 01932225870 (9419051940 واٹس ایپ) ہیلپ لائن نمبر جاری کیا گیا ہے۔

دریں اثنا عالمی پیمانے پر اس دہشت گردانہ حملے کی گونج سنائی دی ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے سعودی عرب کا دورہ منسوخ کر کے وطن واپس لوٹ چکے ہیں ۔دنیا بھر کے عالمی رہنماؤں نے اس بزدلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔  اور ہندوستان کے ساتھ یکجہتی کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے  اس وقت امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اپنے خاندان کے ساتھ ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، "کشمیر سے انتہائی افسوسناک خبر آرہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں امریکہ ہندوستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم جاں بحق ہونے والوں کی ارواح کے سکون اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، ہمیں وزیر اعظم مودی اور ہندوستانی عوام کے لیے مکمل حمایت اور گہری ہمدردی ہے۔ اس کے علاوہ ٹرمپ نے وزیر اعظم مودی سے فون پر بھی بات کی ۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامین نیتن یاہو نے اسے وحشیانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ یوروپی یونین کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے اسے ایک "گھناؤنا دہشت گرد حملہ” قرار دیا اور کہا کہ "ہندوستان کی قوت ارادی اٹوٹ ہے”۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا ’’پہلگام میں گھناؤنے دہشت گردانہ حملے نے کئی معصوم جانیں لے لیں۔ نریندر مودی اور سوگوار تمام ہندوستانیوں کے تئیں میری گہری تعزیت۔ میں جانتا ہوں کہ ہندوستان کی قوت ارادی اٹوٹ ہے۔ اس مشکل وقت میں آپ مضبوط کھڑے ہوں گے اور یورپ آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔

جرمن وزارت خارجہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ قرار دیا ہے۔ ایکس پر لکھے گئے پیغام میں وزارت نے کہا ہے کہ جرمنی اس مشکل وقت میں ہندوستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم سر کیر سٹارمر نے ٹویٹر پر لکھا: "کشمیر میں دہشت گردانہ حملہ بالکل ہولناک ہے۔ میری تعزیت متاثرہ افراد، ان کے چاہنے والوں اور ہندوستان کے لوگوں کے ساتھ ہے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسے ‘دہشت گردانہ حملہ’ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے "خوفناک حملے” کی شدید مذمت کی ہے اور متاثرین کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسے مجرمانہ فعل قرار دیا اور اس کی شدید مذمت کی۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے حکومت ہند اور اس گھناؤنے حملے کے متاثرین کے خاندانوں کے تئیں اپنی دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

نئی دہلی میں ایرانی سفارت خانے نے ایکس پر ایک بیان جاری کیا اور اس حملے کی شدید مذمت کی۔ بیان کے مطابق، "نئی دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جس میں متعدد بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔سفارتخانے نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے بھی دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔