پہلگام حملے کے بعد دہلی میں غیر قانونی تارکین وطن کی واپس بھیجنے کی مہم میں تیزی
پوری راجدھانی میں شروع کی گئی ایک مہم تحت دہلی پولیس نے 470 لوگوں کی شناخت غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کے طور پر کی گئی

نئی دہلی،29 مئی :۔
حکومت ہند نے پش بیک کی پالیسی پر عملہ کرتے ہوئے ملک میں قیام پذیر غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی مہم میں تیزی کی ہے اور خاص طور پر گزشتہ ماہ پہلگام میں پیش آئے دہشت گردانہ حملے کے بعد اس مہم میں تیزی آئی ہے ۔صرف دہلی میں اس مہم کے تحت پولیس نے 470 غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ‘پش بیک’ حکمت عملی کے تحت گزشتہ چھ ماہ میں تقریباً 700 ‘غیر قانونی’ تارکین وطن کو دہلی سے بنگلہ دیش واپس بھیجا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پہلگام حملے کے بعد پوری راجدھانی میں شروع کی گئی ایک مہم تحت دہلی پولیس نے 470 لوگوں کی شناخت غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن اور 50 دیگر کی پہچان ایسے غیر ملکیوں کے طور پر کی، جو مقررہ وقت سے زیادہ عرصے تک ملک میں رہ رہے ہیں۔اس کے بعد ان لوگوں کو ہنڈن ایئر بیس سے تریپورہ کے اگرتلہ لے جایا گیا اور پھر انہیں زمینی سرحد کے ذریعے بنگلہ دیش بھیج دیا گیا۔
اس سلسلے میں دہلی پولیس کے حکام نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال مرکزی وزارت داخلہ نے انہیں غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن اور روہنگیا کی شناخت اور حراست میں لینے کے لیے تصدیقی مشق کرنے کی ہدایت کی تھی۔ایک اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ پچھلے ایک مہینے میں غازی آباد کے ہنڈن ایئر بیس سے تقریباً 3-4 خصوصی پروازیں تمام غیر قانونی تارکین وطن کو چھوڑنے کے لیے اگرتلہ گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ‘دہلی پولیس نے تقریباً پانچ عارضی ہولڈنگ سینٹر بنائے ہیں۔ انہیں ایف آر آر او کے ساتھ تال میل کرنے اور غیرقانونی تارکین وطن کوایک خصوصی طیارے سے اگرتلہ ہوائی اڈے اور مغربی بنگال چھوڑ نے کے لیےکہا گیا ہے۔
دہلی کے علاوہ، ہریانہ، راجستھان، گجرات، مہاراشٹر، اتر پردیش اور گوا سمیت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر اقتدار ریاستوں میں کئی غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا، اور بعد میں انہیں واپس بھیجنے کے لیے بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے حوالے کر دیا گیا۔