پہلگام حملہ :لیفٹیننٹ ونئے نروال کی اہلیہ کو ٹرول کرنے والوں پر  خاتون کمیشن برہم،سخت سرزنش

ونئے نروال کی اہلیہ ہمانسی نروال نے ملک میں امن و بھائی چارے کی اپیل کرتے ہوئے مسلمانوں اور کشمیریوں کو نشانہ نہ بنانے کی بات کہی تھی

نئی دہلی ،05 مئی :۔

جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے  دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک میں ہندوتو تنظیموں اور دائیں بازو کے نظریات کے حامل شدت پسندمسلمانوں کے خلاف نفرت میں اس قدر ڈوب چکے ہیں کہ مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کرنے،یا بھائی چارے اور امن کی بات کرنے والوں پر ہی حملہ آور ہو جاتے ہیں۔مسلمانوں سے ان کی نفرت کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ  پہلگام حملے میں شہید ہوئے بحریہ کے افسر لیفٹیننٹ ونئے نروال کی اہلیہ ہمانشی نروال کو بھی انہوں نےسوشل میڈیا پر ٹرول کرنا شروع کر دیا ۔ صرف اس لئے کہ انہوں نے ملک میں امن کی اور بھائی چارے کی بات کہی تھی ۔ دراصل ہمانشی نے لوگوں سے مسلمانوں اور کشمیریوں کے تئیں نفرت نہ پھیلانے کی اپیل کی تھی، جس کے بعد کچھ لوگوں نے ان کے تبصرہ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے انہیں نشانہ بنایا۔ اس معاملے پر اب قومی خاتون کمیشن (این سی ڈبلیو) نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے ٹرولنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خاتون کمیشن نے کہا کہ کسی بھی عورت کو اس کے نظریاتی خیال یا نجی زندگی کی بنیاد پر ’ٹرول‘ کیا جانا صحیح نہیں ہے۔ ہمانشی نے جمعرات کو کہا تھا، ’’ہم نہیں چاہتے کہ لوگ مسلمانوں اور کشمیریوں کے پیچھے پڑیں۔‘‘ ہمانشی کو ان کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کافی ’ٹرول‘ کیا گیا۔اور یہ ٹرول کرنے والے وہ لوگ ہیں جو دن رات مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلاتے ہیں۔انہوں نے بھائی چارے کی بات کرنے والی ہمانشی کو سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا صرف ٹرول ہی نہیں بلکہ نا زیبا تبصرہ بھی کیا۔

ہمانشی کے تبصروں کی سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے این سی ڈبلیو نے’ایکس‘ پر لکھا، ’’لیفٹیننٹ ونئے نروال کی موت کے بعد جس طرح سے ان کی اہلیہ ہمانشی نروال کی ان کے ایک بیان کے تعلق سے سوشل میڈیا پر تنقید کی جا رہی ہے، وہ افسوسناک ہے۔‘‘

کمیشن نے یہ مانا کہ بھلے ہی ہمانشی کے تبصرے کئی لوگوں کو راس نہیں آئے ہوں، لیکن اختلاف رائے کا اظہار کرنا آئینی حدود اور سول ڈسکورس کے وقار کے دائرے میں رہنا چاہیے۔

دائیں بازو کی تنظیموں اور افراد کی جانب سے ہمانشی کو نشانہ بنائے جانے پر متعدد افراد نے تنقید کی تھی اور انہیں یاد دلایا تھا کہ وہ ایک شہید کی بیوہ ہیں۔ٹرول کرنے والے معمولی پیسوں کی لالچ میں ایک شہید کی بیوہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس نے اپنے شوہر کودہشت گردانہ حملے میں کھو دیا۔

دوسری طرف کانگریس نے بھی ہمانشی کے بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ہو رہی ٹرولنگ پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کانگریس نے ٹرول کرے والے لوگوں پر نشانہ لگاتے ہوئے ان پر نکیل کسنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے مرکزی وزیر اشونی ویشنو سے سوشل میڈیا پر ہمانشی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کیے جانے پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔