پھر سے ہوگی روہت ویمولا خود کشی معاملے کی جانچ ،تلنگانہ کانگریس حکومت کا عندیہ

روہت ویمولا معاملے کے ملزمین میں شامل  رام چندر راؤ کو  بی جے پی کا نیا  ریاستی صدر بنائے جانے کے بعد معاملہ پھر سرخیوں میں

نئی دہلی ،12 جولائی :۔

تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے کہا ہے کہ روہت ویمولا کی خود کشی کے معاملے کی پھر سے جانچ کی جائے گی۔ تلنگانہ حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ ملو بھٹی وکرمارک نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے روہت ویمولا قتل معاملے کو پھر سے کھولے جانے کیلئے تلنانہ ہائی کورٹ میں قانونی نوٹ دائر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں شامل کسی بھی شخص کو چھوڑا نہیں جائے گا۔

وکرمارک نے یہ بیان بی جے پی کی جانب سے رام چندر راؤ کو ریاستی صدر بنائے جانے کو لے کر دیا۔ ورکمارک نے کہا کہ بی جے پی کو رام چندرراؤ کو ریاستی صدر بنانے پر غور کرنا چاہئے کیونکہ وہ 2016 میں ہوئے روہت ویمولا خود کشی معاملے کی ملزمین میں سے ایک تھے۔وکرمارک نے کہا کہ راؤ کا پرموشن کر کے بی جے پی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ جو بھی دلتوں اور قبائلیوں کے خلاف جائے گا اسے پارٹی کے ذریعہ انعام دیا جائے گا۔ وکرمارک نے کہا کہ ایسے تقرریوں پر نہ صرف از سر نو غور کرنا چاہئے بلکہ ملک سے بغیر شرط معافی مانگنی چاہئے۔

واضح رہے کہ حیدر آباد یونیور سٹی کے پی ایچ ڈی کے طالب علم روہت ویمولا نے مبینہ طور پر ذات پات پر مبنی تعصب اور امتیازی سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کر لی تھی ۔ پچھلے سال تلنگانہ پولیسنے عدالت میں اس معاملے میں ایک کلوزر رپورٹ داخل کی تھی جس میں رام چندر راؤ سمیت تمام ملزمین کوکلین چٹ دےدی گئی تھی۔

وکرمارک نے کہا کہ ویمولا پی ایث ڈی اسکالر تھے اور امبیڈکر اسٹوڈینٹس ایسوسیشن(اے ایس اے) کے متحرک ممبر تھے۔ اپنے ساتھ ہو رہے امتیازی سلوک کے سبب انہوں نے اور ان کے کچھ دوستوں نے سوچا تھا کہ وہ دتوں کے وقار اور سماجی انصاف کے لئے یونیور سٹی کا دھیان اس معاملے کی جانب متوجہ کریں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جب ویمولا ان مسائل کے لئے لڑ رہے تھے تب بی جے پی کے طالب علم رہنما سشی کمار نے ایک جھوٹا معاملہ درج کرایا اور یونیورسٹی انتظامیہ پر ان لوگوں پر مقدمہ چانے انہیں خارج کرنے کا دباؤ بنایا۔انہوں نے  یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی کے اس وقت کے ایم ایل سی رام چندر راؤ اپنے لوگوں کے ساتھ آئے دھرنا دیا ،وائس چانسلر سے ملے اور افسران کو اے ایس اے طلبا کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے مجبور کیا ساتھ ہی جھوٹا عاملہ بھی درج کرایا۔ وکرمارک نے کہا کہ اس طرح کے دباؤ کے سبب ہی روہت نے خود کشی کر لی ۔

واضح رہے کہ آج بی جے پی نے روہت ویمولا خود کشی معاملے میں رہے ایک ملزم کو ریاست کا نیا صدر منتخب کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔ رام چندرراؤ کا نام صدر کے طور پر سامنے آنے کے بعد کانگریس نے روہت ویمولا معاملے کو پھر سے کھولنے کا عندیہ دیا ہے ۔