پچھلے دس سالوں میں کئی اداروں کی ساکھ اور اعتبار کم ہوا ہے، الیکشن کمیشن سر فہرست ہے:منوج جھا

نئی دہلی،08 فروری :۔

راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما منوج جھا نے جمعہ کو لوک سبھا اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے مہاراشٹر انتخابات میں بے ضابطگیوں کا دعوی کرنے والے بیان پر ردعمل ظاہر کیا اور الیکشن کمیشن پر سوالات اٹھائے۔

دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے مہاراشٹر انتخابات میں بے ضابطگیوں کا دعویٰ کرنے والے بیان پر کہا، “ہم نے مسلسل کہا ہے کہ پچھلے دس سالوں میں کئی اداروں کی ساکھ اور اعتبار کو نقصان پہنچاہے۔  جس میں  الیکشن کمیشن آف انڈیا سر فہرست ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو الزام لگایا تھا کہ بار بار مانگنے کے باوجود الیکشن کمیشن مہاراشٹر کے ووٹروں کا ڈیٹا فراہم نہیں کر رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ کچھ گڑبڑ ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے سنجے راوت اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کو شفافیت لانی چاہیے، مہاراشٹر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات سے متعلق پوری ریاست کی ووٹر لسٹ فراہم کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔کانگریس کے سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں ووٹروں کی تعداد یہاں کی بالغ آبادی سے زیادہ ہے۔

منوج جھا نے مزید کہا کہ تشویش ہے کیونکہ اس سے سیاست اور جمہوریت کی صحت متاثر ہوتی ہے۔ آج تک مہاراشٹر میں ووٹروں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے پر کوئی قابل عمل دلیل پیش نہیں کی گئی، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ آپ ہلکے پھلکے اشعار پڑھ کر سنگین مسائل حل نہیں کر سکتے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے اختیار کی گئی غیر جانبداری کے بارے میں منوج جھا نے کہا کہ آپ کو ان طریقوں کو بدلنا پڑے گا۔ آرٹیکل 324 کے تحت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات محض الفاظ کا نہیں ہونا چاہیے، یہ الیکشن کمیشن کا طرز  عمل ہونا چاہیے۔