پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں آئٹم ڈانس،دہلی ہائی کورٹ سخت برہم ،جواب طلب
نئی دہلی،12 مارچ :۔
دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ہولی ملن تقریب کے ثقافتی تقریب کے دوران ایک غیر مہذب ڈانس موضوع بحث بن گیا ہے ،ثقافتی پروگرام کے اس قابل اعتراض رقص کا دہلی ہائی کورٹ نے نوٹس لیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے معاملے کی جانچ کے بعد ڈسٹرکٹ جج سے رپورٹ طلب کی ہے۔ یہ معاملہ گزشتہ 6 مارچ کا ہے۔ ہولی ملن تقریب کے دوران نئی دہلی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے آئٹم سانگ پیش کیا گیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق یہ پروگرام پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے احاطے میں منعقد ہوا تھا، جس کی ہائی کورٹ نے مذمت کی ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت کے احاطے میں آئٹم ڈانس کو کسی بھی طرح جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ایسا کرکے عدلیہ کو داغدار کیا گیا ہے۔ اس سے عدلیہ کا امیج خراب ہوا ہے۔ بار اینڈ بنچ کی خبر کے مطابق ہائی کورٹ نے پرنسپل ڈسٹرکٹ جج سے پورے معاملے کی تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔
ہائی کورٹ نے اس معاملے میں سخت موقف کرتے ہوئے یہاں تک کہا کہ جب تک معاملہ مکمل طور پر طے نہیں ہو جاتا، نئی دہلی بار ایسوسی ایشن کی موجودہ ایگزیکٹو باڈی اپنے کسی بھی پروگرام کے لیے عدالت کے احاطے کا استعمال نہیں کر سکے گی۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ پرنسپل ڈسٹرکٹ جج اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کوئی بھی عدالت بار کو کوئی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہ دے۔ خبر کے مطابق کئی وکلاء نے نئی دہلی بار ایسوسی ایشن کو خط لکھ کر پوچھا ہے کہ اس طرح کا فحش پروگرام کیسے منعقد کیا گیا۔ یہ بار کی شبیہ کے مطابق نہیں ہے۔