پٹنہ میں’ایشور اللہ تیرو نام‘ گانے پربی جے پی کارکنان کا ہنگامہ، گلوکارہ کو مانگنی پڑی معافی
نئی دہلی ،26 دسمبر :۔
ملک میں اسلاموفوبیا عروج پر ہے۔عدم برداشت کا یہ عالم ہے کہ صرف لفظ اللہ سے ہی اشتعال انگیزی شروع ہو جاتی ہےاور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچنے لگتی ہے۔معاملہ ریاست بہار کی راجدھانی پٹنہ کا ہے جہاں ایک تقریب کے دوران گلوکارہ کو گاندھی جی کا پسندیدہ بھجن ایشور اللہ تیرو نام گانے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ گلو کارہ کومعافی مانگنی پڑی۔
رپورٹ کے مطابق راجدھانی پٹنہ کے باپو آڈیٹوریم میں اٹل جینتی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تقریب کے دوران اس وقت ہنگامہ ہو گیا جب معروف بھوجپوری گلوکارہ دیوی نے اسٹیج سے مہاتما گاندھی کا پسندیدہ بھجن ’ایشور اللہ تیرو نام‘ گانا شروع کر دیا۔ جیسے ہی گلوکارہ نے ’ایشور اللہ تیرو نام‘ گایا تقریب میں موجود تمام لوگوں نے ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد گلوکارہ کو لوگوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا معاملہ اتنا طول پکڑ گیا کہ گلوکارہ کو اسٹیج سے ہی معافی مانگنی پڑی۔
واضح ہو کہ گاندھی جی کے پسندیدہ بھجن ’ایشور اللہ تیرو نام‘ کو لے کر جو ہنگامہ ہوا اس وقت پروگرام میں سابق مرکزی وزیر اشونی چوبے بھی موجود تھے۔ مرکزی وزیر نے بذات خود گلوکارہ کو اسٹیج سے اتارا اور اسٹیج سے ہی ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے لگے۔ حالانکہ گلوکارہ نے کہا کہ ’’بھجن گاتے وقت ان کا ارادہ کسی کو تکلیف پہنچانے کا نہیں تھا اس لیے انہوں نے بعد میں معافی مانگی۔‘‘ ہنگامہ کے وقت اسٹیج پر تقریباً 20 سے زیادہ لوگ تھے۔ آخر میں گلوکارہ دیوی نے معروف گلوکارہ شاردا سنہا کو یاد کرتے ہوئے ’چھٹی میّا آئی نہ دوریا‘ گایا اور تقریب درمیان میں ہی چھوڑ کر چلی گئیں۔
قابل ذکر ہے کہ مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجن ’ایشور اللہ تیرو نام‘ گانے کے حوالے سے جو تنازعہ کھڑا ہوا اس پر آر جے ڈی سربراہ لالو یادو کا ردِعمل سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’کل جب پٹنہ میں ایک گلوکارہ نے گاندھی جی کا بھجن ’رگھو پتی راگھو راجہ رام‘ گایا تو نتیش کمار کے ساتھی بی جے پی اراکین نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ یہ بھجن کم سمجھنے والے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے۔‘‘