پولیس نے سالار مسعود غازی کے اخلاف کی درگاہ پر لگایا تالا

سنبھل اور بہرائچ کے بعد الہ آباد میں بھی سالار غازی سے منسوب عوامی میلے پر لگی پابندی

دعوت ویب ڈیسک)

نئی دہلی ،25 مارچ :۔

سنبھل اور بہرائچ کے بعد الہ آباد کے سکندرا میں لگنے والے غازی میاں کے میلے پر پولیس انتظامیہ نے روک لگا دی ہے۔پانچ دنوں تک چلنے والا یہ میلہ اسی ہفتے شروع ہونا تھا ۔لیکن پولیس نے اتوار کی صبح پہنچ کر سکندرا درگاہ پر تالا لگا دیا اور آس پاس کی دکانیں بند کروا دیں ۔پولیس نے دور دراز  علاقوں سے آنے والے ہزاروں افراد کے میلے آنے پر پابندی لگا دی ہے ۔ اس معاملے میں مقامی پولیس کا رویہ کافی سخت اور جارحانہ ہے ۔اے سی پی پھول پور پنکج لاوانیا نے کہا کہ حملہ آوروں کو عظمت دینا اور ان کی یاد میں میلا منعقد کرنا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ اگر کوئی ایسا کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔پولیس کی اس وارننگ کے بعد سکندرا میلہ کمیٹی کے صدر صفدر جاوید نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ میلے میں نہ آئیں ۔ صفدر جاوید نے اپنے ایک بیان کہا ہے کہ پولیس انتظامیہ نے میلہ پر پابندی لگا دی ہے۔ تمام لوگ انتظامیہ کے حکم کی تعمیل کریں اور میلے میں آنے سے گریز کریں ۔

الہ آباد کے قصبےسکندرا میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بیساکھ کے مہینے میں ’ غازی میاں کا میلہ ‘ لگتا ہے۔اس میلے کو کسی اعتبار سے بھی کوئی مذہبی تقریب نہیں کہا جا سکتا کیوں کہ میلے میں مسلمانوں سے کہیں زیادہ ہندو  شریک ہوتے ہیں۔ غازی میاں کے ہندو عقیدت مند میلہ ختم ہونے کے بعد یہاں سے ’بارات‘ لے کر بہرائچ کے لیے پیدل روانہ ہوتے ہیں۔لیکن اب سکندرا میں لگنے والے میلہ پر پولیس انتظامیہ نے پابندی عائد کر دی ہے۔ درگاہ کے دروازے پر تالا لگا کر راستے کو سیل کر دیا ہے۔

میلے میں درگاہ کے باہر عقیدت مندوں کی بھیڑ

دراصل سنبھل میں نیزہ میلہ پر پابندی لگنے سے حوصلہ پاکر  مقامی شر پسندوں نے سوشل میڈیا پر غازی میاں کی درگاہ کو جعلی قرار دے کر میلا بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی بنا پر اعلیٰ حکام کی ہدایت پر اے سی پی پھول پور پنکج لاوانیا، تھانہ انچارج بہریا مہیش مشرا اور چوکی انچارج سکندرا ویرات مشرا نے درگاہ کا معائنہ کیا اور میلا کمیٹی کے صدر صفدر جاوید کو میلہ منعقد نہ کرنے کی ہدایت دی۔مقامی انتظامیہ نے درگاہ پر پولیس فورس تعینات کر دی اور میلہ کمیٹی کے صدر صفدر جاوید سے درگاہ کے دروازے پر تالا لگوا دیا۔پولیس نے کمیٹی سے یہ اعلان کروا یا کہ سکندرا میں غازی میاں کا میلا اب نہیں لگے گا اور نہ ہی یہاں کوئی زیارت کو آئے گا۔ بہریا تھانہ انچارج مہیش مشرا نے کہا ہے کہ  ہندوؤں کو اگر زیارت کرنی ہے تو وہ پڑیلا مہادیو، ہنومان جی، درگا جی، شنکر جی کی زیارت کریں، اور مسلمان مسجدوں میں جا کر نماز ادا کریں۔وہ  تاریخ کا مطالعہ کریں ۔ حملہ آوروں کی کوئی زیارت نہیں کی جاتی۔

واضح رہے کہ بہرائچ میں واقع سید سالار مسعود غازی کے عرس کی مناسبت سے یو پی کے کئی اضلاع میں اس مہینے عوامی میلے لگتے ہیں ۔ ان میلوں میں مسلمانوں سے زیادہ ہندو شریک ہوتے ہیں ۔ عرف عام میں یہ ’ غازی میاں کا میلہ ‘‘ کے نام سے مشہور ہے ۔ چوں کہ اس طرح کے میلے سید سالارمسعود غازی کے نام سے منسوب ہیں اس لیے یو پی حکومت کے عتاب کا شکار ہیں ۔ پوری ریاست میں اس طرح کے میلے نہ لگنے دینے کے کام میں پولیس پوری طرح سے سرگرم عمل ہے ۔

الہ آباد کے سکندرا میں لگنے والا عوامی میلہ برسوں سے لگتا آ رہا ہے ۔یہ عوامی ایکتا اور سماجی ہم آہنگی کی مثال ہوا کرتا ہے ۔لیکن اس میلے کے خلاف شر پسند عناصر نے کافی پہلے سے منافرت کا ماحول بنانا شروع کر دیا تھا ۔اس کے لیے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم چلائی گئی۔ اس کام میں وشو ہندو پریشد پیش پیش  رہی ہے ۔ وی ایچ پی کے کارکنان نے ضلع انتظامیہ پر دباؤ بنایا  کہ اس بار سکندرا کا میلہ نہیں ہونا چاہئے کیوں کہ یہ حملہ آور سید سالار مسعود غازی کے نام سے منسوب ہے ۔پولیس نے میلے پر پابندی لگا کر ایک نئی روایت کی شروعات کر دی ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس ٹیم نے آکر درگاہ کو تالا لگا دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر معاملہ زور پکڑنے کے بعد پولیس بیک فٹ پر آگئی۔ پولیس نے فوری طور پر وضاحت کی کہ تالا  درگاہ کمیٹی نے خود لگایا تھا ۔درگاہ کمیٹی پر پولیس کے دباؤ کی وجہ سے کمیٹی کے صدر صفدر جاوید نے ایک ویڈیو جاری کر کے بتایا کہ درگاہ کے اندر کچھ کام جاری ہے اس لئے درگاہ کے گیٹ پر تالا لگا دیا گیا ہے۔