پنجاب کے امرتسر میں زہریلی شراب پینے سے 14 افراد ہلاک، 6 کی حالت تشویشناک

نئی دہلی ,13 مئی :۔

پنجاب کے امرتسر کے علاقے مجیٹھا میں زہریلی شراب پینے سے 14 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 6 لوگوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔امرتسر پولیس نے بتایا کہ اس سلسلے میں مجیٹھا پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔ مزید کارروائی جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں گاؤں بھنگالی کلاں، مرڈی کلاں اور جینتی پور کے لوگ شامل ہیں۔ پولیس نے زہریلی شراب فروخت کرنے کے الزام میں پانچ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

متوفی اور متاثرہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ شراب پینے کے بعد سب کو الٹیاں ہونے لگیں۔ انہیں اسپتال لے جایا گیا لیکن اس دوران ان کی موت ہو گئی۔

رپورٹ کے مطابق متاثرین کا کہنا ہے کہ علاقے میں عرصہ دراز سے نقلی شراب کا کاروبار جاری تھا لیکن انتظامیہ نے کبھی کوئی سخت کارروائی نہیں کی۔

اس واقعہ کے بارے میں امرتسر دیہی علاقے کے ایس ایس پی منیندر سنگھ نے کہا کہ ایکسائز ایکٹ کی دفعہ 105 بی این ایس اور 61 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دیگر گرفتار ملزمان میں پربھجیت کے بھائی کلبیر سنگھ عرف جگو، صاحب سنگھ عرف سرائے، گرجنت سنگھ اور نیندر کور شامل ہیں۔ اس معاملے میں ملزم اور اس کے پورے نیٹ ورک سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ پیر کی رات پیش آیا۔ فی الحال پولس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شراب اتوار کی شام اسی جگہ سے خریدی گئی تھی۔ کچھ پینے والوں کی موت پیر کی صبح ہی ہوئی، لیکن اس کی اطلاع بعد میں ملی۔

نقلی شراب پینے سے کئی لوگوں کی موت پر ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے کہا کہ "یہاں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، کچھ لوگوں نے زہریلی شراب پی ہے، ہمیں رات سے اطلاع مل رہی تھی، ہماری میڈیکل ٹیم لوگوں کا معائنہ کر رہی ہے، جس نے بھی شراب پی ہے اسے اسپتال بھیجا جا رہا ہے، مجرموں کی موت ہو چکی ہے، 4 گاؤں میں ایسے واقعات سامنے آئے ہیں، 5 لوگوں کو پکڑا جا چکا ہے۔” 6 لوگ اسپتال میں داخل ہیں۔