پنجاب : موموز بنانے والی فیکٹری سے کتّے کا کٹا ہوا سر برآمد
پنجاب کے موہالی میں میونسپل کارپوریشن کی میڈیکل ٹیم کی چھاپہ ماری میں انکشاف ،تحقیقات جاری

نئی دہلی ،19 مارچ :۔
حالیہ برسوں میں لوگوں میں چائنیز اور فاسٹ فوڈ کھانے کا چلن بڑھا ہے۔خاص طور پر بچوں اور خواتین میں اس طرح کے فاسٹ فوڈ اور چٹپٹے کھانوں میں دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے اور سڑکوں کے کنارے ملنے والے برگر،موموز ،چاٹ اور گولگپے بڑے لطف لے کر کھاتے ہیں لیکن متعدد مرتبہ لیبارٹیز میں جانچ کے بعد فاسٹ فوڈ کھانوں کے ناقص معیار کا انکشاف ہوا ہےجو انسانی صحت کے لئے متعدد سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے اس کے باوجود ایسے کھانوں کے اسٹال میں اضافہ ہو رہا ہے اور کھانے والوں کی بھیڑ بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ لیکن اس دوران پنجاب سے موموز بنانے والی ایک فیکٹری کا حیرت انگیز اور افسوسناک انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کے موہالی میں میونسپل کارپوریشن کی میڈیکل ٹیم نے چھاپہ ماری کی ہے۔ اس میڈیکل ٹیم نے چکن کی دکانوں پر چھاپہ ماری کر تقریباً 60 کلو بدبودار فروزن چکن (فریز میں جمایا ہوا چکن) ضبط کیا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں تو یہاں تک دعویٰ کیا گیا ہے کہ چھاپہ ماری کے دوران موموز بنانے والی ایک فیکٹری کے فریز میں کتّے کا سر برآمد کیا گیا ہے۔ اب اس پورے معاملے کی تحقیقات شروع ہو گئی ہے اور برآمد مشتبہ گوشت کو ٹیسٹنگ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
موہالی کے اسسٹنٹ فوڈ سیکورٹی کمشنر ڈاکٹر امرت وارنگ نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ فیکٹری چلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے پولیس کو مطلع کر دیا گیا ہے۔ فروخت کے لیے تیار موموز اور اسپرنگ رول بنانے والی فیکٹری کی جانچ شروع ہو چکی ہے تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ کہیں کتّے کا گوشت ان چیزوں کو بنانے میں استعمال تو نہیں کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ کتّے کے سر جیسا دکھائی دینے والا بدبودار گوشت جانچ کے لیے محکمہ مویشی طب کو بھیجا گیا ہے۔ ساتھ ہی موموز، اسپرنگ رول اور چٹنی کے نمونے بھی ٹیسٹنگ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق چھاپہ ماری کے دوران فروزن اور کٹے ہوئے گوشت برآمد کیے جانے کے ساتھ ساتھ ایک کرشر مشین بھی برآمد ہوئی ہے۔ میڈیکل ٹیم نے بدبودار گوشت کو ٹھکانے لگانے کے بعد متعلقہ دکانوں کا چالان کاٹا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ اتوار انتظامیہ کو جانکاری دی گئی، اور اب یہ معاملہ سرخیوں میں آیا ہے۔ یہ کارروائی مقامی لوگوں کی شکایتوں کے بعد موہالی کے ضلع ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) نے اتوار اور پیر کو مٹور (موہالی) اور دیگر قریبی علاقوں میں کی۔ ڈی ایچ او نے دو مقامات کا دورہ کیا اور سڑی ہوئی سبزیاں، مضر صحت فاسٹ فوڈ اور پکا ہوا کھانا برآمد کیا۔