پرینکا گاندھی کا مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی،فلسطین لکھاہینڈ بیگ موضوع بحث
نئی دہلی،16 دسمبر :۔
کیرل کے وائناڈ سے نو منتخب کانگری کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا پیر کو ایک ہینڈ بیگ کے ساتھ پارلیمنٹ پہنچیں۔یہ ہینڈ بیگ میڈیا میں موضوع بحث بن گیا۔ در اصل اس ہینڈ بیگ پر فلسطین کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ‘فلسطین’ لکھا ہوا تھا۔ پرینکا گاندھی کی یہ فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد اس پر رد عمل کا سلسلہ جاری ہو گیا ۔ بہت سوں نے پرینکا گاندھی کے اس قدم کی تعریف کی تو وہیں دائیں بازو کے نظریات کے حامل افراد نے تنقید کا نشانہ بنایا ۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سمبت پاترا نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی خاندان ہمیشہ خوشامد کا بیگ ڈھوتارہاہے ۔اور انتخابات میں ان کی شکست کی وجہ بھی خوشامد کا بیگ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پرینکا گاندھی واڈرا کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ اپنے ہاتھ میں ‘فلسطین’ لکھا ایک بیگ لیے پارلیمنٹ پہنچتی نظر آ رہی ہیں۔ اس بیگ پر امن کی علامت سفید کبوتر اور تربوز کا سرخ ٹکڑا بھی بنا ہوا ہے، جو فلسطین کے تئیں ان کی حمایت کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس بیگ کے ذریعے ایک صاف پیغام دیا ہے کہ وہ فلسطین کے حق میں کھڑی ہیں۔یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے جب پرینکا گاندھی نے فلسطین کی حمایت کی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ متعدد مواقع پر فلسطین کے حق میں آواز اٹھا چکی ہیں۔ انہوں نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا تھا کہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کی حمایت کریں۔ ابھی حال ہی میں پرینکا گاندھی نے فلسطین کے سفیر سے ملاقات بھی کی تھی اور غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کی مذمت کی تھی۔فلسطینی سفیر کے ساتھ پرینکا گاندھی کی ملاقات کی خبر بھی خوب وائرل ہوئی تھی ۔