پرینکا گاندھی نے غزہ میں صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت کی ، ’ٹھنڈے خون کا قتل‘ قرار دیا

نئی دہلی ،12اگست :۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کانگریس رہنما پرینکا گاندھی واڈرا شروع سے آواز اٹھاتی رہی ہیں ۔انہوں نے کئی بار عوامی طور پر اسرائلی جارحیت کی تنقید کی ہے اور اس کے خلاف مختلف طریقوں سے آواز اٹھائی ہے ۔ ایک بار پھر الجزیرہ کے صحافیوں کی موت پر کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے آواز اٹھائی ہے اور تنقید کی ۔
رپورٹ کے مطابق الجزیرہ کے پانچ صحافیوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’سرد خونی قتل‘‘ اور ’’فلسطینی سرزمین پر ایک اور گھناؤنا جرم‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے صحافیوں کے حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ سچ کے لیے کھڑے ہونے میں ان کی بہادری اسرائیلی ریاست کے تشدد اور نفرت سے کبھی نہیں ٹوٹے گی۔
غزہ شہر میں ٹینٹ ہاؤسنگ صحافیوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف چار ساتھیوں سمیت مارے گئے۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، پرینکا گاندھی نے کہا، "ایک ایسی دنیا میں جہاں زیادہ تر میڈیا طاقت اور کاروباریوں کے غلام ہیں، ان بہادر روحوں نے ہمیں یاد دلایا کہ سچی صحافت کیا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسرائیلی ریاست نسل کشی کر رہی ہے۔ اس نے 60,000 سے زیادہ افراد کو قتل کیا ہے جن میں سے 18,430 بچے تھے۔اس نے کئی بچوں سمیت سینکڑوں لوگوں کو بھوک سے مار دیا ہے اور لاکھوں لوگوں کو بھوک سے مرنے کا خطرہ ہے۔خاموشی اور بے عملی کے ذریعے ان جرائم کو انجام دینا بذات خود ایک جرم ہے۔
واضح رہے کہ پرینکا گاندھی واڈرا غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہیں اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی رہی ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے بھی صحافیوں کے خیمے پر فضائی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔