پریاگ راج :کمبھ میلے میں بم کی دھمکی دینے والا ناصر پٹھان اصل میں آیوش جیسوال نکلا
مسلم نام سےفرضی آئی ڈی بنا کر گزشتہ 31 دسمبر کو کمبھ میلے کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی,پولیس نے بہار سے گرفتار کیا
نئی دہلی ،06 جنوری :۔
مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں ہندو انتہا پسندوں نے تمام تمام حدیں پار کر دی ہیں ،انہیں پولیس اور انتظامہ کا ذرا سا بھی خوف نہیں ہے اور خوف کیوں ہو کہ پولیس ہمیشہ ان کے خلاف نرم رویہ اختیار کرتی ہے۔ہندو شدت پسند مسلمان نام سے جرائم انجام دے رہے ہیں اس میں وہ خوف کو محفوظ محسوس کرتے ہیں اور بدنام مسلمان ہوتے ہیں ۔ تازہ معاملہ کمبھ میلے میں بم دھماکے کی دھمکی دینے کا ہے۔گزشتہ ہفتے پریاگ راج (الہ آباد) میں ہونے والے کمبھ میلے کو بم کی دھمکی ملنے پر یوپی انتظامیہ حرکت میں آئی ۔ دھمکی دینے والے شخص کا نام ناصر پٹھان تھا۔جیسے ہی یہ معاملہ میڈیا میں آیا مسلمانوں کے خلاف ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی ۔ لیکن پولیس تفتیش میں ناصر پٹھان آیوش جیسوال نکلا۔
ناصر پٹھان نے 31 دسمبر کو سوشل میڈیا پر کمبھ میلے کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی۔ ملک بھر کی پولیس کو ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ یوپی پولیس نے تحقیقات شروع کردی۔ تفتیش کے دوران پولیس بھوانی پور (بہار) پہنچی اور ناصر پٹھان کو گرفتار کرلیا۔ لیکن اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کا اصل نام آیوش جیسوال ہے۔ اس نے آن لائن دھمکیاں دینے کے لیے ناصر پٹھان کا نام استعمال کیا تھا۔
بھوانی پور تھانے کے انچارج سنیل کمار نے کہا، "آیوش کمار جیسوال کو یوپی پولیس اور بھوانی پور پولیس کی مشترکہ کوشش کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔” ملزم کی شناخت خطرناک ذہنیت کے حامل شخص کے طور پر ہوئی ہے۔ ہم اس کے روابط اور اس کی عمل کے پیچھے محرکات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ پولیس نے بھی تصدیق کی کہ آیوش دھمکی دینے کے فوراً بعد نیپال گیا تھا۔ ایس پی کارتیکیہ شرما نے کہا کہ ہم اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیوش نیپال کہاں گیا اور وہاں کس سے ملا۔ حکام نے آیوش کے خلاف جعلی سوشل میڈیا آئی ڈی بنانے اور اسے بم سے اڑانے کی دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ایس پی شرما نے کہا، "پولیس یہ بھی سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا آیوش کے نیپال کے دورے کا دھمکی سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔”
اتر پردیش پولیس نے پورنیہ پولیس کی مدد سے ملزم آیوش کمار جیسوال کو گرفتار کرلیا۔ اس کے والد کا نام کشور جیسوال ہے اور وہ پورنیہ ضلع کے بھوانی پور کے شہید گنج کا رہنے والا ہے۔ 31 دسمبر کو اس نے فرضی پروفائل کے ذریعے مہاکمبھ میلے کو اڑانے کی دھمکی دی تھی۔ نگرانی کے ذریعے پولیس کو اس آئی ڈی کے بارے میں پتہ چلا جس سے دھمکی دی گئی تھی۔