پریاگ راج میں سنگم کےپانی کی آلودگی پر یوگی حکومت کو این جی ٹی کی سخت پھٹکار
این جی ٹی نے اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ کو مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی

نئی دہلی، 19 فروری
دہلی میں جمنا کی صفائی پر سیاست کرنےوالی اور دہلی اسمبلی الیکشن کی جیت کو یقینی بنانے والی بی جے پی کی اتر پردیش حکومت کو سنگم کے پانی کے آلودہ پانی پرآج این جی ٹی نے سخت پھٹکار لگائی ہے۔دنیا بھر میں سنگم اور گنگا کی صفائی پر اپنی تعریف کرتے نہ تھکنے والی بی جے پی کی حکومت کو این جی ٹی کی سر زنش نے یوگی کے دعوؤں کی پول کھول کر رکھ دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے پریاگ راج میں گنگا اور جمنا کے پانی کے معیار پر سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ این جی ٹی نے اتر پردیش حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ندی کے پانی کو صاف رکھنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ این جی ٹی نے اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ کو مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 28 فروری کو ہوگی۔
سماعت کے دوران، یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ نے این جی ٹی کو یقین دلایا کہ وہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ پر کارروائی کرے گا۔ نیز، گنگا جمنا میں پانی کے معیار کے بارے میں ایک ہفتہ کے اندر تازہ رپورٹ درج کرے گی۔ این جی ٹی نے یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ پر یوپی حکومت کی سرزنش کی اور کہا کہ یہ رپورٹ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کی رپورٹ کے وقت سے پہلے کی ہے۔ این جی ٹی نے کہا کہ آپ نے کوئی نئی رپورٹ داخل نہیں کی ہے، کیونکہ یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ 12 جنوری کی ہے، جب کہ سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کی رپورٹ اس کے بعد کی ہے۔ اس کے علاوہ پانی کے معیار سے متعلق تمام پیرامیٹرز کا بھی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ این جی ٹی نے کہا کہ یوپی حکومت نے اس معاملے میں ایک لمبا جواب داخل کیا ہے، لیکن کہیں بھی فیکل کالیفارم کا ذکر نہیں ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ گندے پانی سے آلودہ ہوتا ہے۔ کیا آپ نے ہمارا وقت ضائع کرنے کے لیے یہ رپورٹ درج کرائی ہے؟
این جی ٹی نے کہا کہ اگر ندی کے پانی کے معیار کا تعین پوائنٹ بہ پوائنٹ نہیں کیا جا سکتا اور اگر ایک کلومیٹر میں آلودگی نہیں ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پورا دریا آلودہ نہیں ہے۔ این جی ٹی نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے جس جگہ سے گنگا جمنا کے پانی کا نمونہ لیا وہ آلودہ تھا، لیکن اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ نے گنگا جمنا کے پانی کا نمونہ لینے والی جگہ صاف تھی۔
دراصل، یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ کی تردید کی ہے۔ این جی ٹی میں درج رپورٹ میں یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ نے کہا ہے کہ سنگم کا پانی نہانے کے لیے پوری طرح سے موزوں ہے۔ کوئی آلودہ سیوریج نالیوں کے ذریعے براہ راست گنگا یا جمنا ندیوں میں نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ جبکہ مرکزی بورڈ نے سنگم کے پانی کو انتہائی آلودہ قرار دیتے ہوئے نہانے کیلئے نا موزوں بتایا تھا۔