پروفیسر مظہر آصف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے نئے وائس چانسلر منتخب

وزارت تعلیم نے خط لکھ کر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار کو مطلع کیا،نجمہ اختر کی سبکدوشی کے بعد یہ عہدہ خالی تھا

نئی دہلی، 24 اکتوبر:۔

بالآکر طویل انتظار کے بعد ملک کی باوقار یونیور سٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نیا وائس چانسلر مل گیا ۔نجمہ اختر کی سبکدوشی کے بعد تقریباً ایک سال تک جامعہ کو نئے وائس چانسلر کا انتظار تھا۔

مرکزی وزارت تعلیم نے  جےاین یو کے پروفیسر مظہر آصف کو جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی)، نئی دہلی کا نیا وائس چانسلر مقرر کیا ہے۔حکومت ہند کی ڈپٹی سکریٹری شریا بھاردواج نے جمعرات کو ایک خط کے ذریعے جے ایم آئی کے رجسٹرار کو اس سلسلے میں مطلع کیا ہے۔ اس میں انہوں نے لکھا ہے کہ جے ایم آئی کے صدر اور وزیٹر نے جامعہ ملیہ اسلامیہ ایکٹ 1988 کی دفعات کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پروفیسر مظہر آصف کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کا نیا وائس چانسلر مقرر کیا ہے۔

پروفیسر آصف کی تقرری وائس چانسلر کا چارج سنبھالنے کے بعد اگلے پانچ سال یا 70 سال کی عمر تک، جو بھی پہلے ہو، ہو گی۔ پروفیسر آصف اس وقت اسکول آف لینگویجز، جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)، نئی دہلی میں فیکلٹی ممبر ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر مظہر آصف کی بطور وائس چانسلر جے ایم آئی کی شرائط و ضوابط وہی ہوں گی جو جے ایم آئی کے ایکٹ، قوانین اور آرڈیننس میں درج ہیں۔

پروفیسر آصف اس وقت جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سینٹر فار فارسی اینڈ سنٹرل ایشین اسٹڈیز کے اسکول آف لینگوئج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز میں پروفیسر ہیں۔  انہیں تصوف اور ہندوستان کی قرون وسطی کی تاریخ میں مہارت حاصل ہے۔  انہوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم حاصل کی اور جے این یو سے پی ایچ ڈی بھی مکمل کی۔  ان کے پاس یو جی سی پوسٹ ڈاکٹر کی ڈگری بھی ہے۔  پروفیسر آصف کو صرف پوسٹ گریجویٹ سطح پر تدریس کا 20 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔  ان کی زیر نگرانی 8 ریسرچ اسکالرز پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کر چکے ہیں۔

پروفیسر مظہر آصف مختلف مرکزی اداروں اور شعبہ جات میں بننے والی اہم کمیٹیوں کے رکن اور چیئرمین رہ چکے ہیں۔  مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسی بنانے کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے علاوہ وہ وزارت تعلیم کی قومی مانیٹرنگ کمیٹی برائے تعلیم کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔  جواہر لعل نہرو اور مولانا عبدابوالکلام ازاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن ہونے کے علاوہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور پانڈیچیری یونیورسٹی کے اکیڈمک اور فنانشل آڈٹ کے لیے یو جی سی کی طرف سے تشکیل دی گئی ہائی پاور کمیٹی کے رکن بھی ہیں پروفیسر آصف نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ، گوہاٹی کے ریجنل سینٹر کے چیئرمین ہونے کے علاوہ حکومت ہند کے ٹرانسلیشن مشن آف انڈیا کی مشاورتی کمیٹی کے رکن ہونے کے علاوہ وہ قومی کونسل برائے فروغ اردو کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ نجمہ اختر کی مدت ملازمت 12 نومبر 2023 کو ختم ہوگی۔ جب سے وائس چانسلر کا عہدہ خالی تھا۔ ایسی صورتحال میں پروفیسر محمد شکیل اس سال 22 مئی کو جے ایم آئی کے قائم مقام وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔