پروفیسرعلی خان محمودآباد تنازعہ کی تحقیقات کےلئے ایس آئی ٹی کی تشکیل

نئی دہلی ،چنڈی گڑھ، 22 مئی :
ہریانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے سونی پت کی اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کیس کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ اس ایس آئی ٹی کی قیادت سونی پت پولیس کمشنر اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ممتا سنگھ کریں گی۔
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس شتروگھن کپور نے جمعرات کو ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (کرائم) ممتا سنگھ کی صدارت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی۔ کرنال کے پولیس سپرنٹنڈنٹ گنگا رام پونیا اور گروگرام ایس ٹی ایف کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکرانت بھوشن کو اس ایس آئی ٹی کا ممبر بنایا گیا ہے۔ ممتا سنگھ سونی پت کی پولیس کمشنر بھی ہیں۔ بدھ کو جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوتیشور سنگھ پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے پروفیسر علی خان محمود آباد کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے ہریانہ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ انسپکٹر جنرل رینک کے افسر کی سربراہی میں تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دیں جس میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رینک کی ایک خاتون افسر بھی شامل ہے، ایف آئی آر کے 4 گھنٹے کے اندر تفتیش کریں۔
ایس آئی ٹی کی تشکیل کا حکم جاری کرتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 21 مئی کو دیے گئے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے آئی پی ایس ممتا سنگھ کی قیادت میں تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم 17 مئی کو درج ایف آئی آر کے معاملے کی جانچ کرے گی۔اس معاملے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ایس آئی ٹی دونوں ایف آئی آرز کی تحقیقات کو تیزی سے مکمل کرے گی اور جلد از جلد بی این ایس ایس-2023 کی دفعہ 193 کے تحت رپورٹ پیش کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد پولیس نے 18 مئی کو پروفیسر علی خان محمود آباد کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد جمعرات کی شام پروفیسر علی کو سونی پت جیل سے رہا کیا گیا تھا۔