پرنس آغا خان چہارم کے انتقال پر جماعت اسلامی ہند کا تعزیتی پیغام

امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے پرنس آغا کے انتقال کو غیر معمولی انسان دوستی اور ترقیاتی شراکت کے دور کے خاتمے کی علامت قرار دیا

نئی دہلی ،05 فروری :۔

شیعہ اسماعیلی برادری کے 49 ویں امام پرنس کریم الحسینی آغا خان چہارم کا آج پرتگال میں انتقال ہو گیا ۔ پرنس آغا خان ایک عالمی شہرت یافتہ مخیر شخصیت تھے ۔دنیا بھر میں ان کی سر پرستی میں متعدد ادارے مسلمانوں کے رفاہی اور فلاحی ترقیاتی کاموں میں سر گرم ہیں۔ان کے انتقال پر دنیا بھر میں سوگ کی لہر ہے ،ملی ،رفاہی اور مذہبی تنظیموں کی جانب سے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اپنے  تعزیتی پیغام میں کہا کہ میں جماعت اسلامی ہند کی جانب سے پرنس کریم الحسینی آغا خان چہارم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔ ان کا انتقال غیر معمولی انسان دوستی اور ترقیاتی شراکت کے دور کے خاتمے کی علامت ہے۔  اسماعیلی برادری کے 49ویں امام کے طور پر، انہوں نے مذہبی اور جغرافیائی حدود سے بالاتر ہوکر معاشرے کی بہتری کے لیے اپنی زندگی وقف کردی۔ ایک بہتر دنیا کے لیے ان کا وژن آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک ( اے کے ڈی این) میں عیاں تھا، جس کی بنیاد انہوں نے شاندار لگن کے ساتھ کی تھی۔  اے کے ڈی این کے ذریعے، انہوں نے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، اقتصادی ترقی، اور ثقافتی تحفظ میں ادارے قائم کیے، جو ایشیا، افریقہ اور اس سے آگے لاکھوں زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے عقیدہ او ر پس منظر سے قطع نظر  پسماندہ افراد کی  زندگی کوبہتر بنانے کے لیے ان کا عزم  قابل تعریف ہے۔ آرکیٹیکچر کے لیے آغا خان ایوارڈ کے ذریعے فن تعمیر میں ان کی کاوشوں نے ثقافتی ورثے اور پائیدار ترقی کے لیے ان کی گہری تشویش کو بھی ظاہر کیا۔ ان کی خدمت اور انسانی ہمدردی کی وراثت آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔ غم کی اس گھڑی میں، میں ان کے اہل خانہ، پیروکاروں اور خیر خواہوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔