پران پرتشٹھاکے دن سرکاری چھٹی کا اعلان اکثریتی طبقہ کو خوش کرنے کی کوشش

نئی دہلی ،19جنوری :۔

مرکزی حکومت نے 22 جنوری یعنی رام مندر پران پرتشٹھا تقریب کے دن پورے ملک میں نصف دن کی سرکاری تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔ اس دن پورے ہندوستان میں سبھی مرکزی سرکاری دفاتر، حکومتی اداروں اور مرکزی صنعتی اداروں میں دوپہر 2.30 بجے تک نصف دن کی چھٹی رہے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی حکومت نے نصف دن کی چھٹی کا اعلان اس مقصد سے کیا ہے تاکہ لوگ رام للا کی پران پرتشٹھا کا براہ راست نشریہ دیکھ سکیں۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کی طرف سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کے جذبات  کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے  ایسا فیصلہ کیا ہے ۔دریں اثنا سرکاری فیصلے کے بعد اس پر سوال اٹھنے لگے ہیں ۔الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ تعطیل کا فیصلہ در اصل اکثریتی طبقے کو خوش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔مسلم مجلس مشاورت کے سابق صدر نوید حامد نے ایکس پر سرکاری نوٹیفکیشن کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اس تعطیل کے اعلان کے ساتھ یہ کلیئر ہو گیا کہ بی جے پی حکومت اس تقریب کے ذریعہ 2024 کے عام انتخابات میں اکثریتی طبقہ کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔

خیال رہے کہ اس سلسلے میں پہلے ہی کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں نے تقریب میں شرکت سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا تھا کہ یہ بی جے پی کی سرکاری تقریب ہو کر رہ گئی ہے ۔حکومت اس تقریب کے ذریعہ لوک سبھا انتخابات میں رائے دہندگان کو سادھنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ایک بار پھر مود حکومت  کے ذریعہ 22 تاریخ کو نصف دن کی عام تعطیل کے اعلان کے ساتھ کہا جا رہا ہے کہ یہ تقریب اب مکمل طور پر بی  جے پی کی تقریب ہو گئی ہے ۔ اس تقریب کے ذریعہ وہ عام انتخابات کی تیاری کر رہی ہے ۔

رام مندر پران پرتشٹھا کے موقع پر پورے ہندوستان میں سبھی مرکزی سرکاری دفاتر، حکومتی اداروں اور مرکزی صنعتی اداروں میں 22 جنوری 2024 کو دوپہر 2.30 بجے تک نصف دن کی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ رام مندر کی تعمیر کا کام فی الحال مکمل نہیں ہوا ہے، لیکن کچھ حصہ بن کر تیار ہو چکا ہے۔ ایودھیا رام مندر تعمیر کمیٹی کے چیئرمین نرپیندر مشرا نے کہا تھا کہ مندر کی پہلی منزل میں ابھی کام بچا ہوا ہے۔ یہاں رام دربار ہوگا۔ ساتھ ہی انھوں نے جانکاری دی تھی کہ 22 جنوری کو دوپہر تقریباً 12.30 بجے پران پرتشٹھا کا مہورت نکلا ہے۔