پاکستان  کیلئے جاسوسی کرنے کے الزام میں ہریانہ کی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا گرفتار

ٹریول چینل چلانے والی جیوتی دو مرتبہ پاکستان کا سفر کر چکی ہے،آئی ایس آئی کو اہم معلومات فراہم کرنے ک الزام

نئی دہلی ،17:۔

دائیں بازو کی شدت پسند تنظیمیں ہمہ وقت مسلمانوں کو پاکستانی  کہہ کر طعنہ دیا جاتا ہے اور ان کی حب الوطنی پر سوال کھڑے کئے جاتے ہیں لیکن زیادہ تر پاکستان کے لئے جاسوسی کرنے والے اکثریتی طبقہ کے افراد ہی گرفتار ہوتے ہیں ۔ایک بار پھرپاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ہریانہ کے حصار کی رہنے والی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو گرفتار کر کیا گیاہے۔ اس کے خلاف تعزیرات ہند (بی این ایس) کی دفعہ 152 اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 کی دفعہ 3، 4 اور 5 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں جیوتی سمیت اب تک پنجاب کے ملیر کوٹلہ اور ہریانہ سے کُل 6 پاکستانی جاسوسوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جیوتی ملہوترا پاکستانی ہائی کمیشن میں کام کر رہے دانش نامی شخص کے ساتھ رابطہ میں تھی اور دانش نے اسے کئی بار پاکستان بھی بھیجا تھا۔ واضح ہو کہ جیوتی ملہوترا اپنا ’ٹریول چینل‘ چلاتی ہے، وہ کئی بار پاکستان گئی تھی اور کئی خفیہ معلومات پاکستان میں شیئر بھی کر رہی تھی۔

پوچھ تاچھ کے دوران جیوتی ملہوترا نے پولیس کو بتایا کہ اس کا ’ٹریلو وِد-جو‘ کے نام سے یوٹیوب چینل ہے۔ وہ پاسپورٹ ہولڈر ہے اور 2023 میں پاکستان جانے کی ویزا حاصل کرنے کے سلسلے میں پاکستانی ہائی کمیشن دہلی گئی تھی، جہاں اس کی ملاقات احسان الرحمن عرف دانش سے ہوئی تھی۔ اس نے دانش کا موبائل نمبر لے لیا تھا اور پھر اس سے بات کرنے لگی تھی۔ جیوتی نے پولیس کو مزید بتایا کہ اس نے 2 بار پاکستان کا سفر کیا، جہاں دانش کے کہنے پر اس نے ایک شخص علی اعوان سے ملاقات کی تھی۔ علی اعوان نے ہی اس کے رکنے اور گھومنے کا انتظام کیا تھا۔

پاکستان میں علی اعوان نے اس کی ملاقات پاکستانی سیکورٹی و انٹیلی جنس کے افسران سے کروائی تھی۔ وہیں پر شاکر اور رانا شہباز سے بھی جیوتی نے ملاقات کی تھی۔ اس نے شاکر کا موبائل نمبر لے لیا اور شاکر کا نمبر جٹ رندھاوا کے نام سے سیو کر لیا، تاکہ کسی کو شک نہ ہو۔ ہندوستان واپس آنے کے بعد وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم واٹس ایپ، اسنیپ چیٹ اور ٹیلی گرام وغیرہ کے ذریعہ مسلسل ان سبھی سے رابطہ میں رہی اور ملک دشمن معلومات کا تبادلہ کرنے لگی۔ جیوتی سے پوچھ تاچھ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ پاکستانی خفیہ ایجنسی کے رابطے میں بھی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ 13 مئی کو، دانش کو ہندوستانی حکومت نے ’پرسن نان گراٹا‘ قرار دے کر ملک سے نکال دیا تھا۔