پاکستان کیلئے جاسوسی کرنے والا دیپیش گوہل گرفتار

نئی دہلی ، 29 نومبر:۔

گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے دوارکا ضلع کے اوکھا سے دیپیش گوہل نامی ایک شخص کو ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں کی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزم نجی کمپنی میں کام کرتا ہے اور اوکھا کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔ سہیما نامی پاکستانی ایجنٹ سوشل میڈیا پر ملزم دیپیش سے حساس معلومات حاصل کر رہی تھی۔ اس کے بدلے میں وہ روزانہ 200 روپے دیپیش کو بھیجتی تھی۔

گجرات اے ٹی ایس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق، دیپیش، جو اوکھا کی جیٹی پر گزشتہ تین سالوں سے کوسٹ گارڈ کی کشتیوں کی مرمت کر رہا تھا، 7 ماہ قبل فیس بک پر سہیما نامی پروفائل سے رابطہ میں آیا تھا۔ سہیما نے اپنا تعارف ایک خاتون کے طور پر کراتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان نیوی کے لیے کام کرتی ہیں۔ سہیما نے دیپیش سے بھی واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کیا۔ سہیما سے بات کرتے ہوئے، دیپیش نے خود کو اوکھا پورٹ پر دفاعی کشتیوں کے لیے ویلڈنگ اور بجلی کا کام کرنے کا بتایا تھا۔

پاکستانی خاتون سہیما نے اوکھا بندرگاہ پر کوسٹ گارڈ کے جہاز کا نام اور نمبر بھیجنے کے بدلے دیپیش سے یومیہ 200 روپے ادا کرنے کو کہا۔ اسی لالچ کی وجہ سے دیپیش روزانہ اوکھا جیٹی جانے لگا اور وہاں موجود کشتی کا نمبر اور نام واٹس ایپ کے ذریعے سہیما کو بھیجنے لگا۔ اس کے بدلے میں دیپیش نے پچھلے 7-8 مہینوں میں اپنے دوستوں کے یو پی آئی سے منسلک بینک اکاؤنٹ میں 42 ہزار روپے جمع کرائے تھے۔ فی الحال اے ٹی ایس ملزم نوجوانوں سے معلومات اکٹھی کر رہی ہے۔اس سے قبل بھی اسی طرز پر پوربندر میں ایک نوجوان سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی ایجنٹ کو بھارتی سیکیورٹی ایجنسی کی کشتی سے متعلق معلومات اور تصاویر بھیج رہا تھا۔