پاکستان میں سیاسی بحران ،قومی اسمبلی تحلیل

اسلام آباد،10اگست :۔

ایک بار پھر پاکستان میں سیاسی بحران سامنے آیا ہے ۔ایک لمبے عرصے سے چل رہی اٹھا پٹخ کے بعد آج پاکستان کے صدر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیے جس کے ساتھ ہی قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ تحلیل ہو گئی۔صدر مملکت نے قومی اسمبلی کی تحلیل وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 58 ایک کے تحت کی ہے۔

واضح رہے اسمبلی تحلیل ہوتے ہی وزیر اعظم کی کابینہ ختم ہو گئی تاہم نگران وزیر اعظم کی تعیناتی تک وزیر اعظم شہباز شریف اپنے عہدے پر موجود رہیں گے۔ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد اب تین روز کے اندر نگراں وزیر اعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد اب نگراں وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے تین دن کا وقت ہے جس دوران شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض مل کر نگراں وزیر اعظم کے لیے مشاورت کریں گے۔

واضح رہے بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ وہ پارلیمان کے ایوان زیریں کو تحلیل کرنے کی ایڈوائس صدرِ پاکستان کو بھیج رہے تھے۔ شہباز شریف نے سابق   وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج ایک پارٹی لیڈر کو سزا ملی ہے تو ہمیں اس پر خوشی نہیں منانی چاہیے۔ یہ مٹھائی بانٹنے اور کھانے کی بات نہیں ہے۔

پاکستانی صدر نے سبکدوش ہونے والی حکومت کو نئے عبوری وزیر اعظم کی تقرری کے لیے تین دن اور عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 90 دن کا وقت دیا ہے۔ تاہم سبکدوش حکومت نے خبردار کیا ہے کہ انتخابات اگلے سال تک موخر ہو سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت انتخابات کو ملتوی کرنے پر غور کر رہی ہے، کیونکہ وہ سکیورٹی اور سیاسی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، جبکہ پہلے سے ہی نقدی کی کمی کا شکار ملک میں عدم استحکام کا خدشہ ہے۔ پاکستان میں عدم استحکام نے امریکہ کو بھی چوکنا کر دیا ہے۔