پاکستان: عید میلاد النبیؐ کے جلوس میں  خودکش دھماکہ، 50 سے زائد افراد جان بحق،سیکڑوں زخمی

اسلام آباد،29ستمبر :۔

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسجد کے قریب ہونے والے ’خود کش دھماکے‘ میں ایک پولیس افسر سمیت کم از کم پچاس افراد جاں بحق اور 100 سے زائد شہری زخمی ہو گئے۔متعدد زخمیوں کی حالت نازک اور تشوشناک ہے ۔اس لئے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد  میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ صوبائی حکومت نے اس حادثے پر تین روز ہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس منیر احمد نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ”بمبار نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دھماکہ ضلع مستونگ کی ایک مسجد کے قریب ہوا، جہاں لوگ پیغمبر اسلام کی پیدائش کے دن کی مناسبت سے ایک جلوس میں شرکت کے لیے جمع تھے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق    اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطا اللہ منعم   تصدیق کی کہ دھماکہ موقع پر موجود مستونگ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) نواز گشکوری کی گاڑی کے قریب ہوا۔ سٹی اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمد جاوید لہڑی نے کہا کہ دھماکہ ’خودکش‘ تھا اور بمبار نے خود کو ڈی ایس پی نواز گشکوری کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لیا۔ جاوید لہڑی نے بتایا کہ خود کش حملہ آور نے خود کو ڈی ایس پی سٹی علی نواز گشکوری کی گاڑی سے ٹکرا جس کے بعد دھماکہ ہوا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ دھماکا الفلاح روڈ پر واقع مدینہ مسجد کے قریب ہوا جہاں عید میلاد کی مناسبت سے لوگ جمع ہورہے تھے، مدینہ مسجد سے جمع ہونے کے بعد لوگوں نے جلوس میں شرکت کرنی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال کے پیش نظر ٹراما سینٹر سول ہاسپٹل میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ڈاکٹرز ، پیرا میڈکس ، نرسز اور فارماسسٹ کو طلب کرلیا گیا ہے ۔بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ امدادی ٹیمیں مستونگ روانہ کر دی گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے اور تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔