پانڈیچیری یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں بینر لہرانے پر فٹبال ٹورنامنٹ کو روک دیا گیا
انتظامیہ نےٹورنامنٹ منسوخ کر دیا اور کہا کہ بین الاقوامی سیاسی مسائل پر گفتگو کیلئے یہ مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے

نئی دہلی ،24 مارچ :۔
اتوار کوپانڈیچیری یونیور سٹی میں طلبا کے زیر اہتمام فٹ بال ٹورنامنٹ کا فائنل میچ چل رہاتھالیکن اچانک اس وقت نیا موڑ آ گیا جب فائنل میچ کے ہاف ٹائم کے دوران طلباء کے ایک گروپ کی طرف سے فلسطین کی حمایت میں بینر لہراتے ہوئے فلسطینی مظلومین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔طلبا کے اس اقدام کے بعد پانڈیچیری یونیورسٹی کے حکام نے فٹ بال ٹورنامنٹ کو اچانک روک دیا۔ اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے نے طلبہ کے اظہار رائے پر انتظامی پابندیوں پر کیمپس میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹورنامنٹ کا فائنل میچ دوپہر 1:00 بجے شروع ہوا، لیکن واقعات نے ڈرامائی موڑ ہاف ٹائم پر لے لیا جب طلباء کے ایک گروپ نے فلسطین کی حمایت میں بینر لہراتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔ اس اقدام پر یونیورسٹی حکام کی جانب سے فوری کارروائی کی گئی۔ذرائع کے مطابق شائقین کی اکثریت نے نمائش کی حمایت کی تاہم انتظامیہ نے فوری مداخلت کرتے ہوئے اسٹیڈیم کی بجلی کاٹ دی اور ٹورنامنٹ ملتوی کر دیا۔
مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پانڈیچیری یونیورسٹی میں فزیکل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے پروین نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی بین الاقوامی یکجہتی کے لیے جگہ نہیں ہے اور یہ آزادی اظہار کا وقت نہیں ہے۔
ڈائریکٹر نے طلبا کو میدان خالی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سیاسی گفتگو کر نے کے لیے یہ مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے۔ ایک یونیورسٹی کو تعلیم اور کھیلوں پر توجہ دینی چاہیے، بیرونی سیاسی مسائل پر نہیں۔ ایک طالب علم نے، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ڈاکٹر پر وین، ڈیپارٹمنٹ آف فزیکل ایجوکیشن کے پروفیسر نے جیسے ہی ہاف ٹائم کے دوران فلسطین کا بینر دیکھا انہوں نے مداخلت کی اور انہوں نے کہاکہ یہ دوسرے ممالک کے ساتھ اظہار یکجہتی کا موقع نہیں ہے اور یہ آزادی اظہار رائے کا وقت نہیں ہے۔ طلباء کو منتشر ہونے پر مجبور کیا گیا، اور فائنل میچ کو منسوخ کر دیا گیا۔
اس کے بعد طلباء اور انتظامیہ کے درمیان ایک طویل بحث اور مباحثہ ہوا۔ طلباء نے یونیورسٹی کے عہدیداروں کے ساتھ طویل بات چیت کی اور ان پر زور دیا کہ وہ میچ کو جاری رکھنے کی اجازت دیں۔ بات چیت دو گھنٹے سے زیادہ جاری رہی لیکن انتظامیہ ڈٹی رہی۔
اس موقع پر ایک طالب علم نے مایوسی کا اظہار کیا۔ طالب علم نے کہاکہ اسٹیڈیم کی بجلی کاٹنا مکمل طور پر غیر ضروری تھا۔ اس نے صورتحال کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ہم میں سے اکثر نے ٹورنامنٹ جاری رکھنے کی حمایت کی، لیکن انتظامیہ نے اس کی اجازت نہیں دی۔