پانڈیچری یونیورسٹی کی تقسیم اسناد تقریب سے طالبہ کو واپس کیے جانے کی تنقید

پڈوچیری: اداکارہ سے لیڈر بنے کمل ہاسن کی سیاسی پارٹی مکل ندھی میم (ایم این ایم) نے پانڈیچری یونیورسٹی کی تقریب اسناد تقریب سے ایک گولڈ میڈلسٹ طالبہ کو واپس کیے جانے کی سخت تنقید کی ہے۔ صدر رام ناتھ کووند نے پیر کو اس تقریب سے خطاب کیا تھا اور طلباء کو ڈگریاں دی تھیں۔

ایم این ایم کی پڈوچیری یونٹ کے صدر ایم اے ایس سبرامنیم نے منگل کو ایک بیان جاری کرکے کہا کہ یونیورسٹی کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی مخالفت کرنے والے طلبا کی ایک فہرست بنا لینی چاہیے تھی۔ انہیں ایسے طلبا کے بارے میں بھی پتہ لگا لینا چاہیے تھا کہ کون طالب علم صدر کے ہاتھوں ڈگریاں نہیں لینا چاہتے ہیں۔ ایسا کرنے کے بعد انہیں ایسے طلبا کو دعوت ہی نہیں بھیجنی چاہیے تھی۔

ڈاکٹر سبرامنیم نے کہا کہ یونیورسٹی نے تمام طلبا کو بلایا اور گولڈ میڈلسٹ ربیعہ عبدالرحیم کو واپس کردیا۔ اس کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ کو معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پڈوچیری کو کاروباری اور صنعت کار اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں کہ کیا اقتصادی مندی کے وقت سی اے اے کی مخالفت میں کانگریس کی طرف سے 27 دسمبر کو بند کی اپیل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سی اے اے پر احتجاج درج کرانا تھا تو وزیراعلی وی نارائن سامی کو صدر کے پڈوچیری دورہ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا۔

ڈاکٹر سبرامنیم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نارائن سامی وہ کر رہے ہیں جسے انہیں نہیں کرنا چاہیے اور جو کرنا چاہیے وہ اسے نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مرکز کے زیرانتظام ریاست میں پناہ گزیں نہیں ہیں اس لئے بند سے اس علاقہ کی ترقی متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کو اپنے ’ورڈس میجک‘ کو بند کرکے لوگوں کی فلاح وبہبود اور علاقہ کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔