پانچ مرحلوں میں ہوئی ووٹنگ کی مکمل تفصیلات جاری
الیکشن کمیشن نے کہا کوئی بھی ڈیٹا تبدیل نہیں کر سکتا
نئی دہلی ، 25 مئی :
لوک سبھا انتخابات کی ووٹنگ کے دوران اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کی انتخابی کارروائی کی شفافیت پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں ۔الزامات عائد کئے جا رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن ووٹنگ فیصد بتانے میں تاخیر سے کام لے رہا ہے اس کے علاوہ ووٹنگ فیصد میں بڑے پیمانے پر بد عنوانی اور گھوٹالے کے بھی الزامات عائد کئے جا رہے ہیں ۔ان الزامات کے درمیان آج انتخابی سیزن کے چھٹے مرحلے کی پولنگ کے اختتام کے بعد الیکشن کمیشن نے پانچ مرحلوں کے لیے ووٹنگ کا مکمل فیصد اور پولنگ نمبر جاری کیا۔ اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ کوئی بھی فارم 17سی کے ذریعے تمام امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کے ساتھ پولنگ کے دن شیئر کیے گئے ووٹ ڈیٹا کو تبدیل نہیں کر سکتا۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ پانچ مرحلوں کی ہر سیٹ پر کل ووٹنگ کے بارے میں جانکاری دی ہے۔وہ پوسٹل بیلٹ پول نمبروں میں شامل نہیں ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پانچ مرحلوں میں ملک بھر کی 428 نشستوں پر کل 50,72,97,288 ووٹ ڈالے گئے۔ ان نشستوں پر 76,40,80,337 ووٹرز ہیں۔ اس طرح پانچ مرحلوں میں کل 66.39 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن ووٹنگ کی مدت کے بعد ووٹنگ فیصد بڑھنے کو ایشو بنا رہی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ووٹنگ فیصد اور ووٹنگ کے کل اعداد و شمار تاخیر سے جاری کر رہا ہے۔ اس حوالے سے اپوزیشن نے الیکشن کمیشن سے ملاقات بھی کی ہے۔ معاملہ سپریم کورٹ تک بھی پہنچ گیا ہے۔ڈیٹا جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ کمیشن ووٹنگ ڈیٹا جاری کرنے کے عمل پر سپریم کورٹ کے مشاہدات اور فیصلے سے بجا طور پر مضبوط محسوس کرتا ہے۔ یہ کمیشن پر ایک اعلیٰ ذمہ داری عائد کرتا ہے کہ وہ انتخابی جمہوریت کی بلاجواز عزم کے ساتھ خدمت کرے۔ اس لیے کمیشن نے ہر پارلیمانی حلقے میں ووٹروں کی مکمل تعداد کو شامل کرنے کے لیے ووٹنگ ڈیٹا کے اجراءکے فارمیٹ کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔کمیشن نے کہا کہ پولنگ پارٹیوں کی آمد کے بعد جغرافیائی اور موسمی حالات پر منحصر ہے ، ووٹروں کے ڈیٹا کو ایک یا زیادہ دنوں میں حتمی شکل دی جاتی ہے اس پر منحصر ہے کہ پارٹیوں کی آمد اور دوبارہ پولنگ کی تعداد ، اگر کوئی ہے۔ پریس نوٹ جاری کرنا ایک اور اضافی سہولت ہے جبکہ مکمل ڈیٹا ہمیشہ ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ پر 24×7 دستیاب ہوتا ہے۔اس سلسلے میں آج چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کا بیان بھی آیا۔ انہوں نے کہا کہ غلط فہمی کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے۔ وہ جلد ہی اس کا انکشاف کریں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پہلے مرحلے میں 16,63,86,344 ووٹرز میں سے 11,00,52,103 ووٹرز نے اپنا حق استعمال کیا۔ پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا تناسب 66.14 تھا۔ دوسرے مرحلے میں 158645484 ووٹرز میں سے 105830572 ووٹ ڈالے جن کی ووٹنگ کا فیصد 66.71 رہا۔ تیسرے مرحلے میں 172404907 ووٹرز میں سے 113234676 نے ووٹ ڈالا اور ان کی ووٹنگ کا فیصد 65.68 رہا۔ چوتھے مرحلے میں 177075629 ووٹرز میں سے 122469319 ووٹ ڈالے گئے جن کی ووٹنگ کا تناسب 69.16 تھا جب کہ پانچویں مرحلے میں 89567973 ووٹرز میں سے 5710618 ووٹ ڈالے گئے جن کی ووٹنگ کا تناسب 62.20 رہا۔