پانچ سال سے جیل میں بند شرجیل امام بہار سےآزادانہ طور پر اسمبلی الیکشن لڑیں گے

نئی دہلی ،30 جولائی :۔
مشہور سماجی کارکن اور گزشتہ پانچ سال سے جیل میں بند شرجیل امام بہار اسمبلی انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیں گے۔ ان کے وکیل احمد ابراہیم کے مطابق شرجیل امام کشن گنج ضلع کے بہادر گنج حلقہ سے انتخابات لڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ اس نشست پر فی الحال محمد انظارنعیمی قابض ہیں، جنہوں نے2020ء کے انتخابات میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ٹکٹ پر جیت حاصل کی تھی۔ نعیمی اس کے بعد مخالف جماعت راشٹریہ جنتا دل میں شامل ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بہار میں اکتوبر یا نومبر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ امام پانچ سال سے زائد عرصے سے جیل میں ہیں۔ انہیں جنوری2020ء میں متنازع شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور تجویزکردہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف احتجاج کے دوران دسمبر2019ء میں دہلی اور جنوری2020ء میں علی گڑھ، آسنسول اور چک بند میں دیے گئے ان کے خطابات کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
شرجیل امام کے خلاف پولیس کی چارج شیٹ کے مطابق، امام کی تقریروں نے مسلم معاشرے کے اراکین کو اشتعال دلایا جس کے نتیجے میں فسادات پھوٹ پڑے۔ فروری 2020ء میں شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس تشدد میں53؍ افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
بعد ازاں شرجیل امام پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں ۔ ان پر بھارتی فوجداری کوڈ (آئی پی سی) کی دفعہ کے تحت بغاوت، مذہب، نسل، پیدائش کی جگہ، رہائش کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان عداوت پھیلانا؛ قومی یکجہتی کے لیے نقصان دہ الزامات یا دعوے؛ اور طبقات کے درمیان عداوت، نفرت یا بدخواہی پیدا کرنے یا بڑھانے والے بیانات کے حوالے سے بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ امام کو کئی مقدمات میں ضمانت مل گئی ہے۔ تاہم، اضافی الزامات نے ان کی رہائی میں رکاوٹ ڈالی ہے۔