پانچ سالوں میں 8 لاکھ بھارتیوں نے چھوڑی ہندوستانی شہریت
نئی دہلی ،24 اگست :
ہندوستانی شہریوں میں بیرون ملک جانے وہاں روزگار کرن اور قیام اختیار کرنے کا رجحان تو ہمیشہ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی ہندوستانی شہری کو جب کبھی باہر یونیور سٹیوں یا داروں کی جانب سے آفر آتا ہے تو اسے فوراً قبول کر لیتا ہے۔لیکن حالیہ دنوں میں اس رجحان میں زبر دست اضافہ درج کیا گیا ہے۔ یہ رجحان ملک میں معاشی حالت کی بہتری اور تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے دعوے کے درمیان ہے جو حکومت کے لئے باعث تشویش ہو سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق اعداد شمار بتاتے ہیں کہ پچھلے 5 سالوں میں 8 لاکھ 34 ہزار ہندوستانیوں نے اپنی شہریت چھوڑ دی ہے۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ اتنے لوگ ہندوستان چھوڑ کر بیرون ملک کیوں جا رہے ہیں۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے گزشتہ 5 سالوں میں اپنی شہریت ترک کرنے والے ہندوستانی شہریوں سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔ اپنے جواب میں وزیر خارجہ نے 2011-2018 کا ڈیٹا بھی شیئر کیا۔ مرکز کی مودی حکومت نے جمعرات (1 اگست) کو راجیہ سبھا میں بتایا تھا کہ سال 2023 میں 2.16 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی اپنی شہریت چھوڑ چکے ہیں ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ 2023 میں اپنی شہریت ترک کرنے والے ہندوستانیوں کی تعداد 2,16,219 (2.16 لاکھ) تھی۔ حکومت نے کہا کہ 2022 میں یہ تعداد 2,25,620 (2.25 لاکھ) تھی، جبکہ 2021 میں یہ 1,63,370 (1.63 لاکھ) تھی؛ 2020 میں 85,256؛ اور 2019 میں یہ 1,44,017 (1.44 لاکھ) تھی۔
شہریت ترک کرنے اور بیرون ملک آباد ہونے کے پیچھے جہاں روزگار کی تلاش ہے وہیں دیگر عوامل بھی کار فرما ہیں۔درحقیقت، عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ لوگ دوسرے ممالک میں ہجرت کرتے ہیں یا وہاں کی شہریت حاصل کرتے ہیں تاکہ روزگار اور حالات زندگی بہتر ہو۔ گلوبل ویلتھ مائیگریشن ریویو، 2020 کے مطابق، لوگ بہتر طرز زندگی کے لیے نئی شہریت لیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح یا کاروبار کے مواقع کی کمی کی وجہ سے بھی لوگ ایسا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیرون ممالک میں اچھی تنخواہ اور بہتر کام کا ماحول بھی لوگوں کے ہندوستان چھوڑنے کی ایک بڑی وجہ بن رہا ہے۔