پارٹ ٹائم جاب کے نام پر ٹھگنے والی 100 ویب سائٹس پر شکنجہ
وزارت برائے الیکٹرانس و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے پاٹ ٹائم جاب کے نام پر ٹھگی کرنے والی 100 ویب سائٹس کو بلاک کر دیا
نئی دہلی ،06دسمبر :
ملک میں بے روزگاری کے بڑھے مسئلے کے درمیان دھوکہ دہی کرنے والے ادارے بھی سر گرم ہو رہے ہیں ۔خاص طور پر پارٹ ٹائم جاب کے نام پر دھوکہ دہی کے معاملے حالیہ دنوں میں بڑی تعداد میں نوٹس میں آئے ہیں ۔
کئی لوگوں نے اس پارٹ ٹائم جاب کے چکر میں لاکھوں روپے برباد کر دیے ہیں۔ حال ہی میں بنگلورو کے ایک شخص کو 61 لاکھ روپے کا دھچکا برداشت کرنا پڑا تھا۔ حکومت نے اس طرح کی دھوکہ بازی کو لے کر ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔اور ایسی آن لائن سائٹوں پر حکومت نے شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے ۔
وزارت برائے الیکٹرانس و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے آئی ٹی ایکٹ 2000 کے تحت ایسی 100 ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ہے جو پارٹ ٹائم جاب کے نام پر ٹھگی کر رہی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق ان ویب سائٹس کو غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعہ آپریٹ کیا جاتا تھا۔
وزارت داخلہ کے 14سی ڈویژن نے اپنے ورٹیکل نیشنل سائبر کرائم تھریٹ اینالیٹکس یونٹ (این سی ٹی اے یو) نے گزشتہ ہفتہ ہی ٹاسک پر مبنی پارٹ ٹائم جاب اور یوٹیوب ویڈیو لائک کے نام پر پارٹ ٹائم جاب آفر کرنے والی 100 سے زیادہ ویب سائٹس کی شناخت کی تھی اور ان پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی۔
کیسے بچھاتے ہیں جال
قابل ذکر ہے کہ گوگل میپس پر ریویوز بھی اسی کا ایک حصہ ہے۔ یہ ایک نئے طرح کہ دھوکہ دہی ہے۔ دھوکہ دینے والے لوگوں کو واٹس ایپ پر ایک میسج بھیجتے ہیں اور پارٹ ٹائم جاب کا آفر دیتے ہیں۔ وہ کسی ہوٹل یا کسی جگہ کی لوکیشن بھیجتے ہیں اور 5 اسٹار ریٹنگ دینے کے لیے کہتے ہیں۔ لوگوں کو لگتا ہے کہ گوگل پر ریٹنگ دینے کے بدلے پیسے مل رہے ہیں تو کیا دقت ہے، لیکن یہ ایک الگ سطح کی دھوکہ بازی ہے۔ ریٹنگ دیتے ہی آپ کی ای میل آئی ڈی ظاہر ہو جاتی ہے، کیونکہ گوگل میپس پر ریویوز پرائیویٹ نہیں ہوتے ہیں۔ یہ ٹھگ ریویو کے بعد آپ سے لنک اور اسکرین شاٹ مانگتے ہیں۔ جب پیسے دینے کی بات آتی ہے تو یہ ایک ٹیلی گرام نمبر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آپ وہاں ریویو کا اسکرین شاٹ شیئر کریں اور ایک کوڈ بتائیں۔ اس کے بعد وہ لوگوں سے بینک کی تفصیل اور دیگر جانکاری لیتے ہیں، اور پھر یہیں سے ٹھگی کا کام شروع ہوتا ہے۔