پارلیمنٹ کے احاطے میں بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان زبر دست ہنگامہ آرائی
دھکا مکی کا ایک دوسرے پر الزام ،بی جے پی کے دو رارکین پارلیمنٹ پرتاپ چندر سارنگی اور مکیش راجپوت زخمی ،اسپتال میں داخل
نئی دہلی،19 دسمبر :۔
وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کے الزام کے بعد پورے ملک میں ہنگامہ آرائی جاری ہے۔جہاں ملک میں امت شاہ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے وہیں ایوان بالا اور ایوان زیریں میں بھی گھمسان دیکھنے کو ملا۔پارلیمنٹ کے احاطے میں آج بی جے پی اور حزب اختلاف کے ممبران پارلیامنٹ کے درمیان زبردست ہنگامہ ہوا ۔ ‘امبیڈکر کی توہین’ اور ‘آئین پر حملے’ کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری رہا ۔
بی جے پی ممبران پارلیامنٹ نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کی ہے۔ دوسری جانب حزب اختلاف کے اراکین پارلیامنٹ نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے حالیہ بیان پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، کانگریس کے سینئر لیڈر اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیامنٹ نے انہیں پارلیامنٹ کے دروازے پر روکنے اور دھمکانے کی کوشش کی۔راہل نے کہا ، ‘مجھے اندر جانے سے روکا گیا ، دھکا دیا گیا اور دھمکی دی گئی۔ یہ ہمارے جمہوری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ بی جے پی آئین پر حملہ کر رہی ہے اور امبیڈکر جی کی توہین کر رہی ہے۔’
دریں اثنا بی جے پی نے بھی جوابی حملہ کیا اور راہل گاندھی پر اپنے دو ممبران پرتاپ چندر سارنگی اور مکیش راجپوت کوچوٹ پہنچانے کا الزام لگایا ۔ سارنگی نے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی نے ایک اور ایم پی کو دھکا دیا ، جو ان پر گرگئے ، جس کی وجہ سے وہ سیڑھیوں کے قریب گر گئے اور انہیں اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کو ایک خط لکھا جس میں بی جے پی کے ممبران پارلیامنٹ پر انہیں جسمانی طور پر دھکا دینے کا الزام لگایا۔ کھڑگے نے کہا کہ اس واقعہ میں ان کے گھٹنے پر چوٹ آئی اور وہ بہ مشکل ایوان تک پہنچ پائے۔ انہوں نے اسے حملہ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اس دوران اپوزیشن جماعتوں کے ‘انڈیا’ اتحاد کے اراکین پارلیامنٹ نے ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے سے پارلیامنٹ کے مکر گیٹ تک مارچ کیا۔ کھڑگے نے اپنے خط میں لکھا ، ‘یہ مظاہرہ امبیڈکر پر 17 دسمبر کو راجیہ سبھا میں وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کی مخالفت میں کیا گیا تھا ۔ جب ہم مکر دوار پہنچے تو بی جے پی ممبران پارلیامنٹ نے ہمیں جسمانی طور پر روکنے کی کوشش کی۔ ‘