ٹی راجہ سنگھ نے آندھرا حکومت سے تروپتی میں دو روزہ تبلیغی اجتماع کو اجازت نہ دینے کا مطالبہ کیا
شدت پسند رہنما نے سعودی عرب کا حوالہ دیتےہوئے تبلیغی جماعت پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا،13 اور 14 ستمبر کو دو روزہ تبلیغی اجتماع کا انعقاد طے ہے

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،05 ستمبر:۔
گوشا محل کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نےایک بار پر اشتعال انگیز بیان بازی کی ہے انہوں نے تبلیغی جماعت کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ یہی نہیں آندھرا پردیش میں ہونے والے آئندہ 13 اور 14 ستمبر کو تروپتی میں تبلیغی جماعت کے ذریعہ طے شدہ دو روزہ اجتما ع پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے ۔انہو ں آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ پر زور دیا ہے کہ وہ اجتماع کی اجازت نہ دیں،
میڈیا سے بات کرتے ہوئے راجہ سنگھ نے الزام لگایا کہ تبلیغی جماعت کے دہشت گرد گروپوں سے روابط ہیں اور دعویٰ کیا کہ سعودی عرب میں اس پر پہلے ہی پابندی ہے۔ انہوں نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو سے براہ راست اپیل کرتے ہوئے کہا، "ایک اسلامی ملک، سعودی عرب نے تنظیم پر پابندی لگا دی ہے۔ ایسی خطرناک تنظیم کو پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔”
رپورٹ کے مطابق شدت پسند اور مسلم نفرت میں ڈوبے بی جے پی لیڈر نے ریاستی حکومت پر خوشامد کرنے کا بھی الزام لگایا۔ "اے پی حکومت کو مسلمانوں کو خوش کرنے کا کارڈ نہیں کھیلنا چاہئے۔ مکہ اور مدینہ کے مقدس شہروں میں، غیر مسلموں کو اجازت نہیں ہے، اسی خطوط پر، تروپتی میں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو اجازت نہیں دی جانی چاہئے، اور نہ ہی اس طرح کے پروگراموں کے لئے کوئی اجازت دی جانی چاہئے۔
راجہ سنگھ نے مزید مطالبہ کیا کہ آندھرا پردیش میں تنظیم پر پابندی عائد کی جائے، اور یہ الزام لگایا کہ ریاست "دہشت گردوں کے مرکز” میں تبدیل ہو رہی ہے۔