ٹی آئی ایس ایس حیدرآباد:کیمپس میں فلسطین کی شناخت کیفیہ پہننے پر طالب علم کو سرٹیفکیٹ دینے سے انکار

 پرو وی سی نے کیمپس میں کیفیہ پہننے پر طالب علم  کواسٹیج پر سرٹیفکیٹ دینے سے انکار کردیا،تحریری معافی نامہ کے بعد ہی سرٹیفکیٹ دیا گیا

نئی دہلی ،29 ستمبر:۔

دنیا بھر کی یونیور سٹیوں میں فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔اس دوران بڑے پیمانے پر طلبا کی بھی شرکت ہوتی ہے۔ مگر ہندوستان میں فلسطینی پرچم لہرانے اور فلسطینی کیفیہ پہہنے پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں ۔تازہ معاملہ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (ٹی آئی ایس ایس)  حیدرآباد کا ہے جہاں ایک طالب علم کو محٖض کیمپس میں فلسطینی کیفیہ پہننے پر ڈگری دینے سے انکار کر دیا گیا ۔

ٹی آئی ایس ایس کے پرو وائس چانسلر پروفیسر شنکر داس   اتوار کوٹی آئی ایس ایس حیدرآباد میں کانووکیشن کے دوران گریجویٹ طالب علم کی ڈگری دینے سے انکار کر دیا۔اس طالب علم پر الزام ہے کہ اس نے  فلسطین کے ساتھ یکجہتی کی علامت کیفیہ پہن رکھی تھی۔ حالانکہ اس طالب علم نے اسٹیچ پر نہیں پہنا تھا بلکہ کیمپس میں پہنا تھا۔

ٹی آئی ایس ایس حیدرآباد   ڈیولپمنٹل اسٹڈیز میں ماسٹرز گریجویٹ  کرنے والے ابلاز محمد  نے مکتوب کو بتایا کہ اسٹیج پر سرٹیفکیٹ دینے سے انکار  کیا جانا ان کے لئے ایک توہین آمیز رویہ ہے اور وہ اسے اپنی توہین سمجھتے ہیں۔

ابلاز کے مطابق، حکام نے دعویٰ کیا کہ کیمپس میں کیفیہ پہننے سے  اصول کی خلاف ورزی ہوئی، جس کی وجہ سے اس کی ڈگری کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق  ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ پروفیسر داس ابلاز کو سرٹیفکیٹ دینے سے گریز کرتے ہیں جب ان کا نام پکارا گیا تھا۔ ابلاز پھر ڈگری حاصل کیے بغیر واپس  لوٹ گئے۔ اس دوران تحریری معافی نامہ جمع کرانے کے بعد ہی انہیں سرٹیفکیٹ دیا گیا۔

واضح رہے کہ کیفییہ، ایک سیاہ اور سفید چیکر سر کا لباس، طویل عرصے سے فلسطینی شناخت اور مزاحمت کی علامت ہے۔ دنیا بھر کے سینکڑوں شہروں میں مظاہرین نے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کے دوران اس کیفیہ کو زیب تن کیا۔