ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز میں طلبہ یونین انتخابات  کیلئے طلبا کا احتجاج

نئی دہلی ،11 فروری :۔

ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (TISS) میں کئی سالوں سے طلبہ یونین کے انتخابات نہیں ہو پائے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس کا بنیادی سبب انتظامیہ کی جانب سے مختلف وجوہات پر مبنی فیصلے ہیں، جن میں یونیورسٹی کی داخلی پالیسیز اور طلبہ کے مسائل پر تشویش شامل ہے۔ حالیہ برسوں میں یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ موقف اختیار کیا کہ انتخابات کے دوران پیدا ہونے والی سیاسی کشیدگی اور تشویشات تعلیمی ماحول پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کے طلبہ تنظیموں اور مختلف گروپوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کی غیر موجودگی سے ان کی آواز دب چکی ہے، اور اس سے ان کے مسائل کی حل میں رکاوٹ آ رہی ہے۔ طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ان کی سیاسی آزادی اور اظہار رائے کے حقوق کے خلاف ہے۔

ادھر یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انتخابات کی عدم موجودگی سے تعلیمی ماحول میں بہتری آئی ہے اور ادارے کی پالیسیز کو زیادہ بہتر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ تاہم، طلبہ یونین کی حمایت کرنے والے گروپوں کا مطالبہ ہے کہ جلد ہی انتخابات کرائے جائیں تاکہ طلبہ کو اپنے مسائل کے حل کے لیے ایک پلیٹ فارم مل سکے۔

رپورٹ کےمطابق "مئی 2024 میں جمہوری طور پر منتخب طلبہ یونین کی معطلی، اس کے بعد TISS کیمپس میں طلبہ کونسلوں کی تحلیل، ادارہ جاتی جمہوریت پر شدید حملے کی نشاندہی کرتی ہے۔ ان فیصلوں کو شفافیت، جواز یا مناسب عمل کی پابندی کے بغیر نافذ کیا گیا، جس سے گورننس کا خلا پیدا ہوا۔ نتیجے کے طور پر، انتظامیہ نے ایسی پالیسیاں نافذ کی ہیں جو طلباء کی آوازوں کو نظر انداز کرتی ہیں، بشمول فیس کے ڈھانچے میں اچانک تبدیلیاں- جیسے کہ SC، ST، اور OBC طلباء کے لیے قسطوں کی سہولیات کا خاتمہ- اور داخلے کے مبہم عمل۔ یہ کارروائیاں برابری اور شرکت کے ان اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں جن کا TISS چیمپئن ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔‘‘ آدیواسی اسٹوڈنٹس فورم، امبیڈکرائٹ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن،   مسلم اسٹوڈنٹس فورم، نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس فورم اور پروگریسو اسٹوڈنٹس فورم  نے طلبہ یونین کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کیاہے۔یہ مسئلہ تاحال حل طلب ہے اور آئندہ دنوں میں اس پر مزید بحث اور فیصلہ متوقع ہے۔

واضح رہے کہ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (TISS)، ممبئی میں طلباء یونین کا آخری الیکشن اگست 2023 میں منعقد ہوا تھا۔ ASA-MSF اتحاد، امبیڈکرائٹ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے اتحاد نے 2023-24 کی مدت کے لیے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، سات میں سے پانچ سینٹرل پینل پوزیشن حاصل کی۔ بقیہ دو نشستیں — نائب صدر اور کلچرل سکریٹری — کو پروگریسو اسٹوڈنٹس فورم (پی ایس ایف)، آدیواسی اسٹوڈنٹس فورم (اے ایس ایف) اور نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس فورم (NESF) کے اتحاد نے جیتا تھا۔