ووٹر لسٹ کی نظر ثانی کا معاملہ :کانگریس نے الیکشن کمیشن کے رویہ پر اٹھایا سوال  

کانگریس پارٹی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ  اپنی عمارت میں بیٹھنے کی کیا ضرورت ہے، بی جے پی ہیڈکوارٹر میں بیٹھو

نئی دہلی،04 جولائی :۔

بہار میں الیکشن کمیشن کے ذریعہ ووٹر لسٹوں کی نظر ثانی کا سلسلہ جنگی پیمانے پر جاری ہے دریں اثنا الیکشن کمیشن کے اس رویہ پر اپوزیشن کی جانب سے مسلسل آواز اٹھائی جا رہی ہے ۔اس سلسلے میں کانگریس پارٹی نے الیکشن کمیشن پر انتہائی سخت تبصرہ کیا ہے ۔کانگریس نے جمعرات کو بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) پر الیکشن کمیشن پر سخت حملہ کیا اور الزام لگایا کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اشارے پر کام کر رہا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈروں نے الزام لگایا کہ کمیشن ایک سازش کے تحت ریاست کے تقریباً 20 فیصد ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹانے کی تیاری کر رہا ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ جب ‘انڈیا’ اتحاد کے رہنماؤں کا ایک وفد بدھ کی شام اس سے ملنے کمیشن پہنچا تو انہیں ذلت آمیز سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔رمیش نے طنز کیا، "آخر الیکشن کمیشن کے کتنے ‘ماسٹر اسٹروک’ باقی ہیں؟” انہوں نے کہا کہ کمیشن کے رویے سے جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے کو شدید چوٹ پہنچ رہی ہے۔

رمیش نے یہ بھی بتایا کہ ہر پارٹی کے صرف دو نمائندوں کو ملنے کی اجازت دی گئی جس کی وجہ سے وہ خود بھی تقریباً دو گھنٹے انتظار گاہ میں بیٹھے رہے۔ اس پر الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ تمام فریقین کو سننے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔

کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ پون کھیڑا نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن اب بی جے پی کا پیادہ بن گیا ہے اور ایک سازش کے تحت عام ووٹر کے حقوق کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا، "کمیشن سے ملاقات کے بعد ہمیں ایسا لگا جیسے ہم غلط پتے پر پہنچ گئے ہیں۔ کمیشن کو اپنی عمارت میں بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہے، اب انہیں بی جے پی ہیڈکوارٹر کی ایک منزل پر بیٹھنا چاہیے۔

کھیڑا نے یہ بھی کہا، "اگر الیکشن کمیشن صرف ایک درمیانی بن گیا ہے، تو ہم براہ راست بی جے پی سے بات کریں گے۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ کمیشن کسی سیاسی جماعت کا ایجنٹ نہیں ہو سکتا اور اسے جمہوریت کے تحفظ کے لیے غیر جانبداری سے کام کرنا ہو گا۔

پون کھیرا نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ جب لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی یا راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے ووٹر لسٹ اور سی سی ٹی وی فوٹیج مانگتے ہیں تو مہینوں تک کوئی جواب نہیں ملتا، لیکن بہار میں صرف ایک ماہ میں مکمل ووٹر لسٹ تیار کی جارہی ہے۔

کھیڑا نے کہا، "معذرت، لیکن الیکشن کمیشن کسی پارٹی کے لیے ثالث نہیں ہو سکتا، سب کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، یہی جمہوریت کی تعریف ہے۔

بہار کانگریس کے صدر راجیش کمار نے خصوصی نظر ثانی کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اچانک اور بغیر شفافیت کے لیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ عمل سیلاب زدگان اور محروم برادریوں کو ووٹر لسٹ سے خارج کرنے کی سازش ہے۔کمار نے کہا، "سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے غریب لوگ پہلے ہی روزی کمانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، وہ سرکاری سرٹیفکیٹ کہاں سے لائیں گے؟ کمیشن کو سمجھنا ہوگا کہ ہر شہری کا ووٹ اہم ہے۔

بہار پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر راجیش کمار نے کہا کہ وہ کون لوگ تھے جنہوں نے صرف ایک ماہ میں اتنے بڑے پیمانے پر خصوصی نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کمیشن خالصتاً مشکوک ہے اور بہار کے 20 فیصد ووٹوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

کانگریس نے خبردار کیا ہے کہ اگر کمیشن اسی طرح غیر جانبداری چھوڑ کر سیاسی دباؤ میں کام کرتا رہا تو اس سے ملک کے جمہوری ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچے گا۔